محرم الحرام ۔۔۔۔۔۔ضابطہ اخلاق پر سختی سےعمل ہو گا!

محرم الحرام ۔۔۔۔۔۔ضابطہ اخلاق پر سختی سےعمل ہو گا!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد سے ملک الیاس

مُلک بھر کی طرح جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں بھی لاہور کا ضمنی الیکشن خاص کر حلقہ این اے 122میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے مابین ہونے والا انتخابی معرکہ موضوع بحث بنا رہا ،الیکشن ہارنے کے بعد اب تحریک انصاف کی آئندہ سیاسی حکمت عملی کیا ہو گی، کیا تحریک انصاف اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے الزامات اور دھرناسیاست کو جاری و ساری رکھے گی یا اپنی پارٹی اور ضمنی الیکشن میں ہونے والی کوتاہیوں ،غلطیوں کو درست کرنے کی کوشش کرے گی یہ وہ سوالات ہیں جو وفاقی دارالحکومت کے سیاسی و سماجی حلقوں میں موضوع بحث بنے ہوہے ہیں، مسلم لیگ (ن)کی جیت پرراولپنڈی اسلام آباد میں متوالوں نے جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں ، جبکہ مسلم لیگ (ن)کے وزراء اور اراکین قومی اسمبلی نے سردارایازصادق کی جیت پر تحریک انصاف کی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیا،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کاکہنا تھا کہ این اے 122 میں ہماری کامیابی نے پی ٹی آئی کے دعوے مسترد کر دیئے، یہ الیکشن ایک نشست کا نہیں تھا،بلکہ ایک زاویہ نظر کا تھا، ایک الیکشن کی بنیاد پر کسی کی مقبولیت کا فیصلہ نہیں کر سکتے، حکومت جب ملکی مفاد میں تلخ فیصلے کرے توممکن ہے عوام میں مقبولیت کم ہو، عمران خان نے اوکاڑہ میں خود ہی کمپین چلائی،پھر بھی ان کے امیدوار کی ضمانت ضبط ہو گئی،وزیراعظم نواز شریف چاہتے تھے کہ سب ادارے اور جماعتیں مل کر چیلنجز کا مقابلہ کریں، مگر تحریک انصاف نے پارلیمانی کمیٹی کے بجائے دھرنوں کا راستہ چنا،اوکاڑہ میں عوام عمران خان کے کہنے پر نہیں جاگے، اخلاقی فتح کیسے ہو گئی، اخلاقی فتح کا مطلب انتخاب کے فیصلے کو کھلے دل سے تسلیم کرنا ہے،کل جو عمران خان کی سیاست کے ساتھ ہوا وہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کی بد اخلاقی کو شکست ہوئی،الزام تراشیوں سے پاکستان کا نقصان ہوا،ہم پرانی تلخیاں بھلا دینا چاہتے ہیں الیکشن کمیشن 2013ء میں مکمل طور پر غیر جانبدار تھا، پاکستان میں مہنگائی اس وقت کم ترین سطح پر ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر ہیں۔
وفاقی وزیر برائے ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال نے مسلم لیگ(ن)کی لاہور سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر ہارکو لمحہ فکریہ قراردیا،ان کا کہنا تھا کہ ہر ہار و جیت میں سبق ہوتا ہے، الیکشن ختم ہونے کے بعد ہمیں اب نئی ابتداء کرنی چاہئے،حکومتی پالیسیوں کے باعث مُلک میں امن قائم ہو رہا ہے، ہمیں موجودہ حالات میں غیر ذمہ دارانہ بیانات سے اجتناب کرنا چاہئے۔ لاہور کی عوام نے ایک بار پھر سردار ایاز صادق پر اعتماد کیا ہے اور عوام نے انہیں سرخرو کر کے اسمبلی میں بھیجا ہے۔ ادھر تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق کا کہنا تھا کہ اوکاڑہ میں مسلم لیگ (ن)اور آزاد امیدوار کے کام لوگوں کے ذہن میں زندہ تھے، اشرف سوہنا تو2ماہ پہلے ہی پی ٹی آئی میں شامل ہوئے، پھر بھی مسلم لیگ (ن) کو1 لاکھ 4 ہزار اور پی ٹی آئی کو1 لاکھ 2ہزار ووٹ پڑے، یہ ہماری فتح ہے، انتخابی اصلاحات کمیٹی الیکشن کمیشن ممبران کو ہٹانے کی قانون سازی پر کام کرے،ہم4پرانے ارکان کا استعفیٰ اب بھی چاہتے ہیں،تحریک انصاف نے126دن کا دھرنا اس لئے دیا تھا، کیونکہ حکومت نے اپنے فرائض سے کوتاہی برتی۔ کل ہمیں دھاندلی کی کوئی رپورٹ نہیں ملی، دوبارہ انتخاب میں نمایاں فرق یہ تھا کہ عمران خان امیدوار نہیں تھے،ووٹ ٹرانسفر کا معاملہ الیکشن کمیشن یا نادرا سے متعلق ہے، کل مسلم لیگ (ن) نے بھی الیکشن ہارا اور تحریک انصاف نے بھی ہارا۔
محرم الحرام کے حوالے سے راولپنڈی اسلام آباد میں بھی ملک کے دیگر شہروں کی طرح تیاریاں جاری ہیں ،امن و امان کے قیام کے لئے ضلعی انتظامیہ و کمیٹیاں متحرک ہو چکی ہیں،علماء کرام، انجمن تاجران ،ضلعی ممبران امن کمیٹی کے ساتھ ضلعی انتظامیہ کی ملاقاتیں اور میٹنگز کا سلسلہ جاری ہے، محرم الحرام میں امن و امان برقراررکھنے کے حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کردیا گیا ہے کہ محرم الحرام اتحاد و محبت اور باہمی روادری کا درس دیتا ہے۔ بحیثیت مسلمان ہمیں ایک دوسرے کے عقائد ، نظریات اور خیالات کا احترام کرنا چاہئے ہمیں کوئی ایسی بات نہیں کرنی چاہئے،جس سے دوسرے مسلک سے تعلق رکھنے والے بھائیوں کی دل آزاری ہو۔محرم الحرام میں نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا ،جلوسوں کے ٹائم ،لاؤڈ سپیکر کے استعمال اور روٹ کی سختی سے پابندی ہو گی، امن کمیٹی کے ممبران مجالس اور جلوسوں میں اپنی شرکت یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بچا جاسکے، مقررین حضرات اتحاد بین المسلمین اور روا داری پر زور دیں ،منتظمین حضرات زیادہ سے زیادہ رضاکار مہیا کریں تاکہ انتظامات بہتر طریقے سے کئے جاسکیں،ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے انتظامات گزشتہ سال سے بہت بہتر کئے گئے ہیں۔ انجمن تاجران کے ارکا ن نے بھی ہمیشہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ ہم ان کے بھی مشکور ہیں، محرم الحرام میں بھی عوامی تجاویز اور تعاون سے دہشت گردی پر قابو پاکر امن کی فضا کو برقرار رکھا جائے گا۔ ٹریفک پولیس حکام نے بھی زوردیا ہے کہ محرم الحرام کے دوران تاجر برادری، امن کمیٹیاں، تمام مسلک کے مذہبی رہنماء اور علماء کرام ٹریفک انتظامات، لاء اینڈ آرڈر ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قیام امن کے لئے ٹریفک پولیس کے ساتھ تعاون کر تے ہوئے ذمہ داری کے ساتھ اپنا اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔
راولپنڈی سمیت تمام تحصیلوں میں محرم الحرام کے دوران ماتمی جلوسوں اور مجالس کی ٹریفک کے حوالے سے مکمل سیکیورٹی کے پیش نظر ٹریفک کے خصوصی انتظامات کر تے ہوئے وارڈن افسران کی سپیشل ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں اور خصوصی ٹریفک پلان مرتب کیاگیا ہے تاکہ کسی بھی حوالے سے سیکیورٹی رسک پیدا نہ ہو سکے، محرم الحرام کے سلسلہ میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے عیدالاضحی کی طرح راولپنڈی شہر اور گردونواح کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے خصوصی پلان تشکیل دیاگیا ہے۔عملہ صفائی ایسی منصوبہ بندی کی ہے کہ شہریوں کو صفائی کے حوالے سے کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ صفائی کے حوالے سے ٹیکسلا،مری،کلرسیداں اور گوجر خان میں بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

مزید :

ایڈیشن 1 -