خاتون بچے اور قیمتی سامان لے کر میکے چلی گئی،شوہر تھانے کے چکر لگانے پر مجبور
لاہور(کرائم سیل)یوحنا آباد کارہائشی بیوی اور سسرالیوں کی جانب سے بچے ، گھریلو سامان اور قیمتی کاغذات لیجانے پر مقدمہ درج کروانے کے لیے تھانہ کے چکر لگانے پر مجبور ہو گیا۔بعد ازاں پولیس کی جانب سے دلبرداشتہ ہو کر انصاف کی فراہمی کے لیے سی سی پی او آفس پہنچ گیا،پولیس اہلکار مقدمہ کے اندراج کے لیے 10ہزار روپے مانگ رہے ہیں ،متاثرہ شخص کا الزام۔نمائندہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد مسیح اور اس کے والد مشاق مسیح نے موقف اختیار کیا کہ وہ ایف بلاک چلڈرن چیپل یوحنا آباد کے رہائشی ہیں ۔ارشد کی 5سال قبل لبنیٰ سے شادی ہوئی اوراسکے دو بیٹے ناعیل اور اموس ہیں انہوں نے بتایا کہ اس کے اپنے سسرالیوں سے حالات کشیدہ رہتے تھے ۔جھگڑا ہونے پربیوی اس کے گھر میں موجود قیمتی سامان ،17ہزار نقدی لیکر بچوں سمیت اپنے میکے چلی گئی ۔ جب وہ گھر واپس آئے تو انہیں واقعہ کا علم ہوا جس پر انہوں نے تھانہ نشتر کالونی میں سامان واپس لانے کے لیے درخواست دی لیکن تاحال اس معاملے میں مقدمہ درج نہیں کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ اے ایس آئی صادق ان سے مقدمہ کے اندراج کے لیے 10ہزار روپے مانگتا رہا اور معاملہ کو دو ماہ تک اس نے لٹکائے رکھا بعد ازاں پیسے نہ ملنے پر ان سے بدتمیزی کر کے ان کو تھانہ سے دھکے دیکر نکال دیا ۔جس پر دلبرداشتہ ہو کر ہم انصاف کے حصول کے لیے سی سی پی او آفس آئے ہیں ۔انہوں نے پولیس حکام سے اپیل کی کہ معاملہ میں ان کی مدد کر کے انہیں انصاف فراہم کیا جائے اس حوالے سے اے ایس آئی صادق کا کہنا تھا کہ الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے جبکہ تھانہ میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ درخواست تو موصول ہوئی تھی لیکن اس کی پیروی کے لیے مدعی پارٹی ان کے پاس تاحال نہیں آئی۔