اسلام آباد پکڑے گئے منشیات فروش مبینہ طور پر مک مکا کے بعد رہا
اسلام آباد(کرائم رپورٹر)ایس پی رورل کی ناا ہلی یا مبینہ ملی بھگت رات گئے رینجرز اور حساس ادارے کے ہمراہ پولیس کے سرچ آپریشن کے دوران برما ٹاون،کری روڈ ،سواں اور دیگر علاقوں سے پکڑے گئے ریکارڈ یافتہ نامی گرامی منشیات فروشوں کو تھانہ کھنہ پولیس نے رات گئے مبینہ طورپر مک مکا کرکے چھوڑ دیا اس حوالے سے ایک نامی گرامی منشیات فروش کے ساتھی نے تھانے کے باہر نا م نہ ظاہر کرنے کی شرط پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ کہ تھانہ کھنہ کے سب انسپکٹر انیس اکبر اور تھانہ کھنہ کے دیگر افسران کو باقاعدہ طورپر لاکھوں روپے بھتہ دیئے جانے کے باوجود آج کوئی پولیس افسر پیسوں کے بغیر بات سننے کو تیار نہیں اس حوالے سے معتبر ذرائع کا کہنا تھا کہ تھانہ کھنہ پولیس نے نامی گرامی دو منشیات فروشوں کو سیاسی شخصیت کی سفارش جبکہ دیگر کو مبینہ طورپر لین دین کرکے چھوڑ دیا اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتا یا کہ سرچ آپریشن کے دوران سولہ جگہوں پر ٹارگٹڈ سرچ آپریشن کیا گیا تھا جس کے دوران پندرہ مبینہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا جن میں دوسے ناجائز اسلحہ برآمد ہوا جبکہ دیگر ریکارڈ یافتہ منشیات فروش ہیں اس حوالے سے ایس پی رورل مصطفیٰ تنویر نے روزنامہ پاکستان کے استفسار پر بتایا کہ میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں چیک کرکے بتا سکتاہوں بعدازاں موقف جاننے کے لئے ایس ایچ او کھنہ انسپکٹر عاشق خان سے را بطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن حسب روایت نمبر بند ہونے کی وجہ سے را بطہ نہ ہوسکا بعدازاں منشیات فروشوں کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر انیس اکبر نے بتایا کہ ملزمان سے چھاپوں کے دوران کوئی منشیات برآمد نہیں ہوئی یہ بات درست ہے کہ یہ ریکارڈ یافتہ منشیات فروش ہیں یہ پولیس کی کاروائی نہیں تھی رینجرز نے مذکورہ مشکوک افراد کو پکڑ کر متعلقہ تھانے کے حوالے کیا تھا روزنامہ پاکستان کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر کہ ڈکیتوں سے دوران گرفتاری کوئی برآمد گی نہیں ہوتی کیا ان کو بھی ریمانڈ لئے بغیر چھوڑ دینا چاہئے ؟ جس پر مذکورہ بالا تفتیشی افسر آپے سے باہر ہوگیا اس کا کہنا تھا کہ آپ اپنے کام سے کام رکھیں ، ہمیں تفتیش کرنا نہ سکھائیں ۔