مکمل عملدرآمد کیلئے لیگل پریکٹسنگ ایکٹ 73ء میں میجر تبدیلیاں کرنا ہونگی

مکمل عملدرآمد کیلئے لیگل پریکٹسنگ ایکٹ 73ء میں میجر تبدیلیاں کرنا ہونگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ممتاز قانون دان اور جوڈیشل ایکٹوزم پینل کے چیئرمین اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے بار اینڈ بینچ کااحتساب شروع کرکے تاریخی کام کیا ہے جسٹس شوکت صدیقی کی فراغت احتساب کی طرف پہلا قدم ہے اس پر مکمل عمل درآمد کیلئے لیگل پریکٹسنگ ایکٹ 1973میں میجر تبدیلیاں کرنا ہوں گی وکلاء کے لئے کوڈ آف کنڈکٹ بھی سخت کرنا ہوں گے ۔وہ ایشو آف دی ڈے میں گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ وکلاء کا تمام ریکارڈ بائیو میٹرک ہونا چاہئے اور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ بار کا لائسینس بھی پرفارمینس کی بناء پر ملنا چاہئے کرپشن میں ملوث پروفیشنل وکلاء نہیں پراپرٹی اور دیگر کاروبار کرنیو الے وکلاء ہیں اور وہی کرپشن بھی کرتے ہیں اور فساد برپا بھی کرتے ہیں ایسے لوگوں کا کڑا احتساب ہو نا چاہئے اور ایسے وکلاء جن کی اربوں روپے کی پراپر ٹیز ہیں ان کو بھی احتساب کے کٹہیرے میں لانا چاہئے اور وکلاء کے لائسنیس کا طریقہ کار بھی تبدیل ہو ناچاہئے اس کے لئے ہر بار میں ایک کمیشن بھی مقرر ہو نا چاہئے ۔

مزید :

صفحہ اول -