عوام میں سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کیلئے احترام کے جذبات میں تیزی سے کمی آئی ہے :لیاقت بلوچ

عوام میں سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کیلئے احترام کے جذبات میں تیزی سے کمی آئی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


چارسدہ(بیور و رپورٹ) جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر عوام میں سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے لیئے احترام کے جذبات میں تیزی سے کمی آرہی ہے۔ اگر ریاست کے ادارے سیاست اور پارلیمنٹ کے معاملات پر اتنے حاوی ہو جائینگے تو اس سے پوری قوم میں شدید رد عمل پیدا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے علاقہ اتمانزئی میں جماعت اسلامی کے رہنماء میجر (ریٹائرڈ) اکبر جان کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی امیر محمد ریاض خان بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ریاست مدینہ کا طرہ امتیاز نبی کریم ﷺ کے بہترین اخلاق تھے ، ہمارے وزیر اعظم تو دھمکیاں دیتے ہیں اور انکے وزراء اپوزیشن کے خلاف منہ سے آگ اگھل رہے ہیں ۔ پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے قادیانی عاطف کی تقرری اور تحفظ ناموس رسالت ایکٹ میں تبدیلی کیلئے بل لانے سے مزید تلخیاں بڑھی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کے اب تک کے تمام اقدامات نمائشی ہیں ، حکمران سابقہ حکومت کی غلطیوں کو دھرا رہے ہیں ، اگر پی ٹی آئی بھی سابق حکومت کی نقش قدم پر چل پڑی تو اس کا انجام بھی سابق حکومت سے مختلف نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے حوالے سے بنائے گئے کمیشن سے خیر کی امید نہیں کی جا سکتی، کمیشن کا سربراہ اپوزیشن سے یا غیر متنازعہ شخص ہونا چاہیے، پرویز خٹک دھاندلی کمیشن کے سربراہ کے طور پر شفاف تحقیقات میں روکاوٹ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بدترین معاشی بحران ہے جس کا حل مہنگائی اور آئی ایم ایف کے سامنے کشکول رکھنے میں ڈھونڈا جا رہا ہے ، حکومت کے پاس معاشی بحران سے نکلنے کیلئے کوئی ٹھوس پالیسی نہیں، مہنگائی کے طوفان نے عوام کا کچھومر نکال دیا ہے ، لوگوں کی قوت خرید جواب دے چکی ہے تاہم حکومت کے سو دن کی ڈیڈ لائن کا انتظار ہو رہا ہے جس کے بعد احتجاج دھرنوں اور مظاہروں کا وہی سلسلہ شروع ہوگا جس کا فارمولا ماضی میں عمران خان خود قوم کے سامنے پیش کیا ہے۔