درست ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ
اسلام آباد(ویب ڈیسک) ملک کے 35 حلقوں میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پرآج اتوار کے روز ضمنی انتخابات کا آغاز ہو گیا ہے۔ ہم نیوز نے درست ووٹ ڈالنے کے طریقہ پر مشتمل تفصیل ذیل میں ترتیب دی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق ووٹر کے لیے ضروری ہے کہ اسے اپنے حلقہ کے بارے میں درست معلومات میسر ہوں۔ ووٹر کو علم ہو کہ اس کا ووٹ شہر کے کس حلقہ سے منسلک ہے، اس کے پولنگ اسٹیشن کا نمبر کیا ہے؟ اگر کوئی شہری اپنے حلقہ اور پولنگ اسٹیشن کے نمبر سے لا علم ہو تو وہ الیکشن کمیشن کے معلوماتی نمبر 8300 پراپنا قومی شناختی کارڈ نمبر لکھ کرمیسج بھیجے، جواب میں متعلقہ معلومات اسے بھیجی جائیں گی۔
ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے قومی شناختی کارڑ ساتھ لانا ضروری ہے، اس کے بغیر ووٹر اپنا ووٹ نہیں کاسٹ کرسکتا، واضح رہے کہ پولنگ کا عملہ قومی شناختی کارڈ کے علاوہ کوئی اور شناختی دستاویز قبول نہیں کرے گا۔ اگر آپ کا شناختی کارڈ ایکسپائر یا زائد المعیاد ہو چکا ہے تو بھی آپ اس کی بنیاد پر ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
ووٹرز اپنا شناختی کارڈ پولنگ اسٹیشن کے باہر لگے کیمپ میں موجود افراد کو دکھائیں۔ کیمپوں میں موجود رضاکار آپ کو ایک پرچی پر ووٹر نمبر لکھ کر فراہم کرے گا جس سے پولنگ عملے کے لیے آپ کا ووٹ تلاش کرنے میں آسانی ہوگی اور آپ کے وقت کی بھی بچت ہوگی۔
جب آپ پولنگ اسٹیشن کے اندر داخل ہو جائیں تو پریزائیڈنگ افسر آپ کا شناختی کارڈ لے کر ووٹر لسٹ میں آپ کا نام تلاش کرے گا۔
پریزائیڈنگ افسر آپ کا نام ووٹر لسٹ میں تلاش کرنے کے بعد آپ کو بلیٹ پیپر فراہم کرے گا۔ پیلٹ پیپر کی کاپی پر پریزائیڈنگ افسر آپ سے انگوٹھے کا نشان لگوائے گا جس کے بعد آپ کے انگوٹھے پر ان مٹ سیاہی سے ایک نشان لگائے گا۔
انگوٹھے کا نشان لگ جانے بعد پریزائیڈنگ افسرآپ کے فراہم کردہ پیلٹ پیپر پر اپنے دستخط کرے گا جس کے بعد آپ کا بیلٹ پیپر تصدیق شدہ ہو جائے گا اور آپ اس پر اپنا ووٹ کاسٹ کر سکتے ہیں۔
اگلے مرحلے میں آپ کو پیلٹ پیپر لے کر پولنگ بوتھ کے اندر بھیجا جائے گا، اس مرحلے میں ووٹر کو اپنے پسندیدہ امیدوار کے انتخابی نشان پر مہر لگانی ہے، اس عمل کے لیے ضروری ہے کہ ووٹر اپنے امیدوار کے انتخابی نشان سے واقف ہو۔
مہر لگاتے وقت خیال رہے کہ آپ کی مہر آپ کے انتخاب کردہ امیدوار کے نشان کے اوپر لگے، اگر آپ کی مہر امیدوار کے خانے کو عبور کرے گی تو اس صورت میں آپ کا ووٹ مسترد کر دیا جائے گا۔
مہر لگانے کے بعد آپ پولنگ بوتھ کے باہر پڑے پیلٹ بکس میں اپنا پیلٹ پیپر اس طرح تہہ لگا کر ڈالیں کہ آپ کی مہر کی سیاہی کسی دوسرے امیدوار کے خانے میں نہ لگنے پائے، پولنگ اسٹیشن کے اندر ہرے اور سفید رنگ کے پیلٹ باکس موجود ہوں گے۔ ووٹر اپنا ہرا پیلٹ پیپر ہرے ڈبے میں اور سفید پیپر سفید رنگ کے ڈبے میں ڈالے ۔
اگر ووٹر کو پولنگ کے عمل میں کوئی دشواری پیش آرہی ہے تو ووٹر پولنگ ایجنٹ سے رابطہ کر سکتا ہے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال میں سیکیورٹی پر مامور آرمی افسر یا اہلکاروں سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
ووٹنگ کے دوران کچھ احتیاطی تدابیر اپنانے سے آپ کا پولنگ کا عمل محفوظ اور خوش گوار بن سکتا ہے۔ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک موجود ہوتا ہے، ووٹر کو چاہیے کہ وہ صبح جلد پولنگ اسٹیشن پہنچے جس سے اس کے ووٹ کا عمل جلد اور کم رش میں مکمل ہو سکے گا۔
ووٹنگ کا عمل پولنگ اسٹیشن پر رش کے باعث طویل بھی ہوسکتا ہے، اس صورتحال میں ووٹرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ پانی کی بوتل وغیرہ ساتھ رکھے۔پولنگ بوتھ کے اندر موبائل فون اور کسی بھی قسم کے کیمرے کا استعمال ممنوع ہوتا ہے، اس لیے ایسی چیزیں ہمراہ نہ رکھیں۔