لاڑکانہ جلسہ،بلاول بھٹو کو شوکاز نوٹس 

   لاڑکانہ جلسہ،بلاول بھٹو کو شوکاز نوٹس 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاڑکانہ(این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے لاڑکارنہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے کو ضمنی انتخاب کے قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی قرار دے کر پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ریجنل الیکشن کمشنر رانا عبدالغفار نے بلاول بھٹو سمیت صوبائی وزرا، مشیر و اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو بھی شوکاز نوٹسز جاری کیے اور ایک روز کے اندر جواب داخل کرانے کی ہدایت کی۔واضح رہے بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز لاڑکانہ میں جلسہ کیا تھا اور دوران خطاب کہا تھا 17 اکتوبر کو لاڑکانہ کے عوام نے فیصلہ کرنا ہے کیا وہ میرے ساتھ ہیں یا کٹھ پتلی اور سندھ دشمن حکومت کیساتھ ہیں۔17 اکتوبر کو سندھ اسمبلی کے پی ایس حلقہ 11 لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب شیڈول ہے۔خیال رہے سپریم کورٹ نے اثاثے ظاہر نہ کرنے پر سندھ اسمبلی میں گرینڈ ڈیموکریٹ الائنس (جی ڈی اے) کے رکن معظم علی خان کو نااہل قرار دے دیا تھا۔معظم علی 2018 کے عام انتخابات میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے ٹکٹ پر لاڑکانہ 2 کے حلقے پی ایس 11 سے رکنِ صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔خیال رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں پی پی پی کا گڑھ سمجھے جانے والے شہر لاڑکانہ سے جی ڈی اے کے امیدوار کی کامیابی سے پارٹی کو بڑا دھچکا لگا تھا۔اس سے قبل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے پاس سندھ اسمبلی کی 14 نشستیں تھیں جو معظم علی کو نااہل کیے جانے کے بعد اب 13 رہ گئیں۔الیکشن کمیشن کے نوٹس کے مطابق صوبائی اور وفاقی وزرا کا دورہ، الیکشن قواعد و ضوابط کے پیرا 17 کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت انتخابی حلقے میں وزرا کے دورے، اعلانات یا ترقیاتی اسکیموں کے افتتاح کی اجازت نہیں۔نوٹس میں کہا گیا کہ صدرِ مملکت، وزیراعظم، سینیٹ چیئرمین یا ڈپٹی چیئرمین، اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر اسمبلی، وفاقی وزرا، وزیر مملکت، گورنر، وزرائے اعلیٰ، صوبائی وزرا اور وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے مشیر، میئر ان کے ڈپٹی یا دیگر سرکاری افسران انتخابی مہم میں کسی بھی طریقے سے حصہ نہیں لے سکتے۔نوٹس میں کہا گیا کہ پولنگ کے دن تک وزرا متعلقہ حلقے میں اعلانیہ یا خفیہ طور پر کوئی افتتاح یا ترقیاتی اسکیم سے متعلق وعدہ یا اعلان نہیں کرسکتے جو سیاسی جماعت یا انتخابی امیدوار کی حمایت یا مخالفت کرتے ہوئے انتخابی نتائج پر اثر انداز ہوسکے۔
بلاول نوٹس

مزید :

صفحہ اول -