ضم شدہ اضلاع میں تعلیمی سہولیات بڑھانا حکومت ٍکی اولین ترجیح ہے: کامران بنگش
پشاور (سٹاف رپورٹر)وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران خان بنگش نے کہا ہے کہ وزیراعلی محمود خان کی خصوصی ہدایت پر باجوڑ سمیت تمام ضم شدہ اضلاع میں تعلیمی سہولیات بڑھانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے تحت وہاں بوائز و گرلز ہر سطح پر سکولز و کالجز میں اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ معیار تعلیم کی بہتری کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں وہ صوبائی وزیر ذکوۃ و عشر انور زیب خان سے باتیں کر رہے تھے جس نے کامران بنگش سے انکے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کی اور انہیں اپنے حلقہ نیابت باجوڑ میں تعلیمی سہولیات سے متعلق بعض مسائل سے آگاہ کیا کامران بنگش نے ان مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کا یقین دلاتے ہوئے صوبائی حکومت کا یہ عزم دہرایا کہ ضم اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر تعلیمی انفراسٹرکچر بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ وہاں کے عوام کو ترقی کے قومی دھارے میں شامل کیا جائے گا انہوں نے اعتراف کیا کہ ماضی قریب میں ضم اضلاع کے غیور عوام نے دہشت گردی سمیت کافی مشکلات کا سامنا کیا اور ملک و قوم کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں تاہم اب وہاں وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق تعمیر و ترقی کا نیا دور شروع ہونے کو ہے اور عوام کی تمام محرومیوں کا ازالہ کیا جائے گا کامران بنگش نے باجوڑ میں اعلیٰ تعلیم کی سہولیات کیلئے جامع پلان پر عملدرآمد کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ پڑھا لکھا باجوڑ ھمارا عزم ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعلی نے ضلع باجوڑ کیلئے تین نئے کالجز کی منظوری دی ہے انہوں نے کہا کہ تحصیل سالارزئی اور اتمان خیل میں ایک ایک بوائز کالج جبکہ ایک گرلز کالج کا سنگِ بنیاد اسی سال رکھا جائے گا اور انکی جلد ازجلد تکمیل بھی یقینی بنا دی جائے گی تاکہ اگلے سال ان میں کلاسوں کا آغاز بھی ہو جائے جبکہ اگلے مرحلے میں مزید کالجز اور یونیورسٹیز کے قیام کا جائزہ بھی لیا جائے گا اس مقصد کیلئے ضم اضلاع میں عنقریب جامع سروے شروع کیا جا رہا ہے انہوں نے انور زیب خان کی طرف سے پیش کردہ دیگر عوامی مسائل کے حل کا یقین بھی دلایا۔