اقوام میرا خیل کی اراضی کے تنازعہ کے دیرپا حل کیلئے قومی کمیٹی تشکیل
بنوں (نمائندہ خصوصی)اقوام میراخیل نے اراضیات تنازعہ کے سلسلے میں فضل شاہ میراخیل کے دو خاندانوں کو خونریز تصادم سے بچانے اور تنازعہ پختون روایات کے مطابق جرگہ کے ذریعے حل کرنے کیلئے قومی کمیٹی تشکیل دیدی جبکہ سکول ٹیچر کے ساتھ مبینہ بد تمیزی کرنے اور انہیں حوالات میں بند کرنے کے خلاف ایس ایچ او تھانہ میراخیل عمران مروت اور محرر مراد کے تبادلے کا مطالبہ کردیا اس سلسلے میں میراخیل میں قومی جرگہ زیرصدارت سابق امیدوار صوبائی اسمبلی فرمان اللہ میراخیل منعقد ہوا جسمیں اے این پی تحصیل ککی کے صدرملک شیروز خان نے خصوصی طور پر شرکت کی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمان اللہ میراخیل،ملک امتیاز خان میراخیل،یزدان،اسماعیل تاجی خیل،ملک شیروز خان،ملک بلقیاز خان ودیگر مقررین نے کہا کہ غنید علی شاہ اور نورجہان شاہ کے مابین11سالوں سے اراضیات کا تنازعہ چل رہا ہے اور یہ معاملہ ایسے سٹیج پر پہنچ گیا ہے کہ اسمیں جانی نقصان کا خطرہ بڑھ گیا ہے ایسے میں ہمیں چاہیئے کہ دونوں خاندانوں کوخونریز تصادم سے بچائیں اور قومی کمیٹی تشکیل دیکر خوش اسلوبی سے یہ معاملہ پر امن طریقے سے حل کرائیں اور یہی کمیٹی سکول ٹیچر غنید علی شاہ اور انکے بھائیوں کے ساتھ بد تمیزی اور انہیں خولات میں بند کرنے کے سلسلے میں حقائق معلوم کریں اور الزامات درست ثابت ہونے پر ایس ایچ او تھانہ میراخیل عمران مروت اور محرر مراد خان کو ضلع بدر کرنے کیلئے آئی جی خیبر پختونخوا،ڈی آئی جی اور ڈی پی او بنوں سے ملاقات کریگی سکول ٹیچر غنید علی شاہ نے اس سے پہلے جرگہ کے سامنے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ مخالف فریق کے ساتھ میرا گیارہ سالوں سے اراضیات کا تنازعہ چل رہا ہے 8تاریخ کو ہماری سپریک کورٹ میں تاریخ مقرر تھی اور ایس ایچ او تھانہ میراخیل نے مخالفین سے پیسے لیکر تاریخ کے دن ہمیں مخالفین کی جانب سے درخواست کو بہانہ بناکر ہمارے خلاف خطرناک ایف آئی آر درج کرکے سپریم کورٹ پہنچنے سے روکا لیکن پھر بھی پمارا ایک بھائی پیشی کیلئے پہنچنے میں کامیاب ہوگی