بڑھاپا جلدی کیوں ؟
کم عمر اور حسین نظر آنا سب کا خواب تو ہے لیکن اسکی تعبیر کے لئے کوشش کرنے پر کوئی بھی آمادہ نہیں ہے ۔ اگر بنائو سنگھار کی کوئی اہمیت نہ ہو تو آپ کو جگہ جگہ نہ تو بیوٹی پارلر نظر آئیں نہ ہی مارننگ شوز میں حسن برقرار رکھنے کے لئے ٹوٹکے بتانے والی خواتین گویا سب کی ایک طرح سے گیم ہی ختم ہو جائے ۔
عمر بڑھنا زندگی کے مراحل کا ایک اہم حصہ ہے ، بچہ بچپن کی دہلیز سے سفر کرتا ہوا بڑھاپے تک جا پہنچتا ہے لیکن اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم زندگی کے جھمیلوں میں اس قدر غرق ہو جاتے ہیں کہ خود کو وقت دینا ہی بھول جاتے ہیں ۔
بڑھاپے کو ہم خود ہی دعوت دینے لگتے ہیں یہ بات کہنے میں تو بہت معمولی سی بات لگتی ہے لیکن ہے بالکل درست ۔ پہلی بات تو یہ ہوتی ہے کہ ہم میں سے بہت سے لوگ اپنے غصے کے درست انعکاس کا طریقہ نہیں جانتے ۔ معمولی باتوں پر مشتعل ہو جانا اور غصہ کرنا ہمارے سوا کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا ۔ آپ کے ماتھے پر جو شکنیں پڑتی ہیں اس سے آپ ۵ سال پہلے ہی بوڑھے لگنے لگتے ہیں ۔ غصے کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے سے ہر صورتحال کا اچھے طریقے سے سامنا کیا جا سکتا ہے ۔
دوسری چیز موٹاپا ہے جس کے ساتھ شوگر ، بلڈ پریشر ، فالج اور بہت سے مسائل سامنے آتے ہیں لیکن مرغن کھانا دیکھتے ہی ہمارا ہاتھ نہیں رک پاتا اور تیزی سے باہر نکلتی ہوئی توند ہمیں جلدی بوڑھا کر دیتی ہے ۔ اس کے برعکس دبلے پتلے افراد اپنی عمر سے کافی کم دکھائی دیتے ہیں ۔
بہت سی خواتین اور حضرات جب ۴۰ سال تک پہنچ جاتے ہیں تو نفسیاتی طور پر خود کو کمزور اور بوڑھا تصور کرنے لگتے ہیں ۔ ہم ہوتے ۴۰ سال کے ہیں اور کپڑوں کے کلرز اور پرنٹ ایسے پسند کرتے ہیں جو ۶۰ سال کے لوگ بھی نہیں پہنتے ۔تو جب آپ بہت ہی ہلکے اور ڈل ڈیزائین پہنتے ہیں تو اس سے آپ اپنی عمر سے دگنا دکھتے ہیں ۔
اب خاص طور پر اگر خواتین کی بات کریں توکئی خواتین تبدیلی کی غرض سے بارک بھنوئیں بناتی ہیں ۔ باریک بھنوئیں آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کو بھی نمایاں کرتی ہیں اور بڑی عمر کا بھی اظہار کرتی ہیں اسکے برعکس گھنے ابرو آپ کو چھوٹی عمر کا دکھاتی ہیں ۔ اسی طرح جب خواتین میک اپ کرتی ہیں تو آنکھوں ، گردن اور تھوڑی کو بالکل نظر انداز کر دیتی ہیں اسکی وجہ سےبڑھتی عمر کو میک اپ بھی نہیں روک سکتا ۔ آنکھوں پر اچھے کنسیلر کا استعمال ، ٹھوڑی پر ہائی لائٹر ، ہاتھوں کی نگہداشت یہ سب باتیں آپ کو پرکشش اور جاذب نظر بنا دیتی ہیں ۔
آج کل کا دور ایسا ہے جہاں ہر کوئی پریشان دکھتا ہے ۔ کہیں غربت ہے تو کہیں بیماری لیکن پریشانیوں کو خود پر سوار کر لینا کسی بھی طرح کی عقل مندی نہیں ہے اور راز کی بات یہ بھی ہے کہ پریشانی اور ڈیپریشن آپ کو نہ صرف ذہنی بلکہ جسمانی طور پر بھی کمزور کر دیتا ہے ۔ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے ، جھریاں بہت جلد نمودار ہونے لگتی ہیں ۔
جدید دور میں کمپیوٹر اور موبائل کے بکثرت استعمال نے بھی ہماری آنکھوں کو کافی متاثر کیا ہے ۔ زیادہ تر لوگوں کو نظر کی خرابی کے باعث عینک کی بھی ضرورت پڑتی ہے لیکن اصل مسئلہ تب ہوتا ہے جب چہرے سے بھی بڑے بڑے چشموں کا انتخاب کیا جاتا ہے ، ریڈنگ گلاسز لگائے جاتے ہیں ، اور تو اور کئی خواتین و حضرات عینک کے ساتھ ڈوری لگا کر گلے میں بھی لٹکا لیتے ہیں اب بندہ کیا کہے اس کو ۔ کیوں کہ اس سب اہتمام سے آپ کافی بڑی عمر کے نظر آتے ہیں ۔
لہذا اگر آپ چاہتے ہیں کہ قبل ازوقت کوئی بھی آپ کو آنٹی یا انکل نہ کہے تو اپنی صحت کا خیال رکھیں اور شخصیت کو بھی جاذب نظر بنائیں ۔
۔
نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
۔
اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیساتھ بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں.