علی امین دو گھر یلو خواتین کی لڑائی کی وجہ سے وزارت اعلٰی سے گئے: عظمیٰ بخاری
لاہور (خبرنگار) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کا ایک وزیر اعلیٰ ڈی نوٹیفائی ہوا نہیں تو دوسرا کیسے منتخب ہوسکتا ہے؟لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے نو منتخب وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج موصوف نے کے پی اسمبلی میں بہت بڑھکیں ماریں کہ وہ پرچی وزیراعلیٰ نہیں، آپ فرشی وزیراعلیٰ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے وزیراعلیٰ کسی عدم اعتماد کے نتیجے میں نہیں بلکہ دو گھریلو خواتین کی لڑائی کی وجہ سے وزارت اعلیٰ سے گئے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کے انتخاب پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کا ایک وزیر اعلیٰ ڈی نوٹیفائی ہوا نہیں تو دوسرا کیسے منتخب ہوسکتا ہے؟۔میڈیا سے گفتگو کے دوران عظمی بخاری نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں وزیرِاعلی دو خواتین کی لڑائی میں تبدیل ہوتے ہیں، مجھے تو خیبر پختونخوا کے بچوں کی قسمت پر ترس آتا ہے۔ خیبر پختونخوا میں وزیرِاعلی کا انتخاب غیر قانونی طور پر کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب میں اپنی چھت اپنا گھر منصوبے پر عملدرآمد جاری ہے، دیہات کے لئے لائیو اسٹاک کارڈ کا منصوبے بھی روبہ عمل ہے، سعودی وفد نے پنجاب میں لائیو اسٹاک کے شعبے میں سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے، لائیو اسٹاک کے حوالے سے آسان اقساط پر قرضے بدستور جاری کیے جا رہے ہیں۔عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ اسکول جانے والے بچوں کیلئے نیوٹریشن پروگرام جاری ہے، اب تک تقریبا 10 لاکھ بچے اس پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں۔اِن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تمام سیلاب متاثرین کی بحال کا عمل مکمل کیا جائے گا، لوگوں کی جان و مال تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کے نقصانات کا سروے کر رہی ہے، سیلاب متاثرین کے سروے کے دوران پروپیگنڈا کیا گیا، کسی بات کا تماشا بنانے اور کام کر کے دکھانے میں بہت فرق ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی کے نام پر سڑکوں کو بند کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، کسی کو بھی صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عظمیٰ بخاری
