مایوس کن کارکردگی، سی ٹی ڈی کے افسرو ں کو کھڈ ے لا ئن لگا نے کا فیصلہ
لا ہور (رپورٹ: یو نس با ٹھ)پنجاب میں سی ٹی ڈی کو مطلو بہ سہو لیا ت اورلا جسٹکس کی عد م فراہمی کے با عث مطلو بہ نتا ئج حاصل نہیں کیے جا سکے۔ دہشت گر دی تخر یب کا ر ی سمیت حساس نو عیت کے مقد ما ت عا م تھانو ں کی بجا ئے سی ٹی ڈی پو لیس سٹیشن میں درج کر نے اور پنجاب میں 12 تھانے قائم کر نے کا حکم دیا گیا تھا۔تھا نو ں کی تعدادصرف 5ہونے کے باعث ہزارو ں معاملات کھٹائی میں پڑے ہوئے ہیں۔دہشت گردی جیسے سنگین واقعات کی سراغ رسانی اور خطر ناک گروہوں کے نیٹ ورک بر یک کر نے میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔ فورس کو دوگنا کر نے اورہیلی کا پڑ سمیت جدید اسلحہ سے لیس کر نے کا منصو بہ جو تشکیل دیا گیا تھا وہ بھی مکمل نہیں ہو سکا وفا قی حکو مت نے سی ٹی ڈی میں اب ایسے افسرو ں کو کھڈ ے لا ئن لگا نے کا فیصلہ کیا ہے جن کی کا ر کر دگی انتہا ئی ما یو س کن ہے واضح رہے دہشت گر دی کے خلا ف تر تیب دیے گئے نیشنل ایکشن پلا ن کے تحت پنجا ب میں قا ئم کر دہ خصوصی ادارے کا ؤنٹرٹیرارز م (سی ٹی ڈی) کے مختلف شہر وں میں 5 با قا عد ہ تھا نے قا ئم ہیں جہا ں دہشت گر دی تخر یب کا ر ی سمیت حساس نو عیت کے مقد ما ت عا م تھانو ں کی بجا ئے سی ٹی ڈی پو لیس سٹیشن میں درج کیے جا رہے ہیں۔وفا قی حکو مت کی طر ف سے ملنے وا لی ہدا یا ت کے تحت حکو مت پنجا ب نے اس ڈیپا رٹمنٹ کو تما م تر وسا ئل فراہم کر کے دہشتگردو ں کو ختم کر نے کے لیے دن را ت ایک کر نے کا جو منصوبہ تشکیل دیا تھا ۔ وہ پورا نہیں ہو سکا۔کا ؤنٹرٹیرر از م (سی ٹی ڈی) ڈیپا رٹمنٹ کے با ر ے میں زرائع نے بتا یا کہ اس محکمے کا نا م پہلے سی آئی ڈی تھا پہلے یہا ں افسراوں کی تعینا تی بطور سی آئی ڈی کے ہو تی ر ہی۔ اس وقت بنجا ب میں لشکر جھنگو ی کے دہشت گرد تو موجود تھے ۔تحر یک طا لبا ن نہیں آئے تھے۔بعد ازاں ملک بھر با لخصو ص پنجا ب میں بڑھتی ہو ئی دہشت گر دی کے پیش نظر ہنگا می بنیا دو ں پر اس کے خا تمے کو یقینی بنا نے کے لیے انتظا میہ کو ملک کے وسیع تر مفادا ت کے لیے کئی اہم فیصلے کر نے پڑ ھے ۔ اس وقت کے ایڈ یشنل آئی جی طا ر ق پر ویز کو سب سے پہلے اس سی ٹی ڈی کا سر برا ہ بنا یا گیا ۔پھر مشتا ق سکھیرا ان کی ریٹا ئر منٹ کے بعد آگئے اور اب ان دنو ں ایڈ یشنل آئی جی رائے طا ہر کے پا س سی ٹی ڈی کی کما ن ہے ۔جنو ر ی 2015میں چیف آف آرمی سٹا ف اور سابق وزیراعظم نے ا س سی ٹی ڈی کی پا سنگ آوٹ پر یڈ میں حصہ لیا ۔ 1500سے زائد کا رپو رل بھی اس محکمے میں بھر تی کیے گئے۔جنہیں بعد ازاں اس پا سنگ آوٹ پر یڈ کے بعد مختلف اور مقا می اضلا ع میں بھی بھجوا دیا گیا ۔سی ٹی ڈی میں اس وقت پا نچ تھا نے ملتا ن ،روالپنڈی،بہا ول پور،فیصل آباد اور لا ہور میں قائم ہیں۔لا ہو ر میں بر کی روڈپر یہ تھا نہ قا ئم ہے گز شتہ سال اپر یل سے شروع ہو کر اب تک اس تھا نے میں 100سے زائدمقد ما ت درج ہو چکے ہیں ۔لا ہور میں تین ڈی ایس پی جبکہ ہر رینج کے لیے ایک ایس پی کا م کر رہا ہے ۔ وفا قی حکو مت نے سی ٹی ڈی میں ایسے افسرو ں کو کھڈ ے لا ئن لگا نے کا فیصلہ کیا ہے ۔جن کی کا ر کر دگی انتہا ئی ما یو س کن ہے ۔ذرا ئع کا کہنا ہے کہ وفا قی حکو مت نے تما م متعلقہ ادا رو ں کوہدا یت کی ہے کہ دہشت گردو ں اور دیگر جرا ئم پیشہ افراد کو نہ پکڑ نے وا لو ں کے خلا ف کا رروا ئی کی جا ئے ۔حکو مت نے آئی جی پو لیس پنجا ب اور دیگر افسروں سے کہا ہے کہ وہ سی ٹی ڈی کی کا ررکر دگی کو بہتر بنا ئیں ۔جرا ئم پیشہ افراد اور دہشت گر دو ں کو خصو صی طو ر پر گر فتا ر کیا جا ئے ۔ذرا ئع کے مطا بق دہشت گردو ں کی اکثر یت مفرور ہے اور ان کی پتہ جو ئی لگا ناسی ٹی ڈی کا کا م ہے ۔ بتا یا گیا ہے کہ آئی جی پو لیس پنجا ب کیپٹن ریٹائر ڈ عارف نوازنے سی ٹی ڈیمیں تعینا ت افسروں کی ایک فہرست بھی منگوا ئی ہے جن میں افسروں کی کا رکر د گی کا جا ئز ہ لیا جا ئے گا اور جو افسر بہتر کا ر کر دگی کے حا مل ہو نگے ان کو انعا م بھی دیا جا ئے گا ۔تا ہم ایسے افسرا ن جو سی ٹی ڈی میں بہتر کا کر دگی نہیں دکھا سکے ان کو تبد یل کر دیا جا ئے گا اور ان کی جگہ نئے افسرا ن تعینا ت کے جا ئیں گے ۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ پنجا ب میں سی ٹی ڈی کے تھا نو ں کی تعداد 5سے بڑھا کر 12 کر نے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ فورس کو بھی دوگنا کر نے کی سمر ی پنجا ب حکو مت کو بھجوا دی گئی ہے ۔ اس فورس کو ہیلی کا پڑ سمیت جدید اسلحہ سے لیس کر نے کا منصو بہ جو تشکیل دیا گیا تھا امکا ن ہے کہ اس سا ل مکمل کر لیا جا ئے گا ۔
سی ٹی ڈی