شریعت کورٹ کو ختم کرنے کا منصوبہ طشت ازبام ہوچکا ،سردارعتیق احمد
مظفرآباد(بیورورپورٹ)آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ شریعت کورٹ کو ختم کرنے کا منصوبہ طشت ازبام ہوچکا ہے ۔ حکومت اسلامی اداروں کو ختم کرکے ریاست کے اسلامی تشخص کو نقصان پہنچا رہی ہے ۔ وہ گزشتہ روز یہاں اخبار نویسوں کے ایک گروپ کیساتھ بات چیت کررہے تھے۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ اسلام پاکستان کے قیام کی اساس ہے اور یہی نظریہ آزاد کشمیر کے قیام کا جواز بھی ہے کیونکہ اسلامیان کشمیر نے ہندو ڈوگرہ کیخلاف جدوجہد اپنے ذہنی تشخص اور سیاسی آزادی کیلئے شروع کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان نے آزاد خطہ میں اسلامائزیشن کا آغاز کیا تھا۔ اس سلسلے کو بھی پاکستان میں آگے بڑھایا گیا ۔ شریعت کورٹ ، نظام زکوٰۃ سمیت بے شمار اقدامات اٹھا کر اسلامائزیشن کا عمل شروع کیا اس کام میں ملک کے جید علماء کرام اور سکالرز کی معاونت حاصل تھی ۔ آزاد کشمیر حکومت شریعت کورٹ ختم کرکے اس عظیم کارنامہ اورتاریخی عمل کو ریورس گئیر لگانا چاہتی ہے جس کی کسی طور پر اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ مسلم کانفرنس ایسی ہر کوشش کی اسمبلی کے اندر اور عوامی سطح پر مزاحمت کریگی۔سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ مجاہد اول کی کاوش کے نتیجے میں بننے والی شریعت کورٹ اسلامی قوانین کے نفاذ کے لئے مفتیوں ،قاضیوں کی تقرریوں کے خلاف موجودہ حکومت کے سیکولر خیالات کو شکست دینے کیلئے مذہبی جماعتوں سے مل کر تحریک چلائیں گے ۔نواز حکومت کا یہ فیصلہ آزادکشمیر سپریم کورٹ کے 2014 ء کے اس فیصلے کے بھی توہین ہے جس میں آزادکشمیر شریعت کورٹ کو فیڈرل شریعت کورٹ کے طرز پر آئینی عدالت بنانے کیلئے دیا تھا ۔آزادکشمیر کے جملہ سیاسی قائدین ،علماء مشائخ اور وکلاء سے بالعموم اور راسخ العقیدہ کشمیری مسلمانوں سے بالخصوص اپیل کرتا ہوں کہ موجودہ آزادکشمیر میں مسلط نواز حکومت کے ایسے غیر شرعی اقدامات کے خلاف صدائے احتجاج متحد ہو کر بلند کریں ۔