دوست ممالک نے تسلیم کیا الزام تراشی سے افغانستان میں امن نہیں آسکتا:نفیس زکریا

دوست ممالک نے تسلیم کیا الزام تراشی سے افغانستان میں امن نہیں آسکتا:نفیس ...
دوست ممالک نے تسلیم کیا الزام تراشی سے افغانستان میں امن نہیں آسکتا:نفیس زکریا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے دوروں کے دوران دوست ممالک نے بھی تسلیم کیا کہ الزام تراشیوں سے افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا،بھارت علاقائی امن کے لئے کبھی بھی سنجیدہ نہیں رہا۔

مولانا ابوتراب کی پراسرار گمشدگی حکومت اور ایجنسیوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان،سافٹ امیج کرکٹ سے نہیں عوام کے جان ومال کے تحفظ سے ابھرے گا: سینیٹر ساجد میر
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان ہر اس اقدام کی حمایت کرتا ہے جو کہ افغانستان میں استحکام کا باعث ہو، افغانستان میں قیام امن کے لیے بہت سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، تاہم اس بات کو چین، ایران اور ترکی نے بھی تسلیم کیا کہ الزام تراشی سے افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ بھارت علاقائی امن کے حوالے سے کبھی بھی سنجیدہ نہیں رہا، یہ بھارت ہی تھا جس نے آخری لمحات میں تمام مسائل پر بات چیت کو روک دیا، بھارت اور امریکا کے درمیان ہتھیاروں کی خرید و فروخت خطے کو غیر مستحکم کر رہی ہے جبکہ احسان اللہ احسان، کلبھوشن یادیو اور چک ہیگل کے بیانات سے ظاہر ہے کہ بھارت، افغانستان کے ذریعے پاکستان کو نقصان پہنچا رہا ہے۔بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت نے اپنا جواب عالمی عدالت انصاف میں جمع کرادیا ہے، جبکہ پاکستان کلبھوشن کیس میں اپنا جواب 13 دسمبر کو جمع کرائے گا۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کی داستان رقم کررہا ہے لیکن وادی کے عوام دلیری سے بھارتی بربریت و مظالم کا مقابلہ کر رہے ہیں، ہم نے معاملے کو بین الاقوامی برادری کےساتھ اٹھایا ہے اور آئندہ بھی ہر سطح پر اس مسئلے کو اٹھاتے رہیں گے۔
لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایل او سی پر گزشتہ ایک سال میں 700 سے زائد بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں، 2016 میں یہ تعداد 370 تھی تاہم ہماری مسلح افواج بھرپور انداز میں بھارتی اشتعال انگیزی کا جواب دیتی ہیں۔

مزید :

قومی -