کیا پاکستان نے ابھی نندن کا طیارہ گرانے کیلئے ایف 16 استعمال کیا؟ پاک فضائیہ کے ڈی سی اے ایس آپریشنر نے ایسا جواب دے دیا کہ بھارتیوں کے کان لال کردیے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران پاک فضائیہ کے ڈی سی اے ایس آپریشنز ایئر مارشل حسیب پراچہ نے 27 فروری کو پاک فضائیہ کی جانب سے ایف 16 طیارہ استعمال کیے جانے کے حوالے سے زبردست جواب دے دیا۔
انڈین میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پاکستان نے ابھی نندن کا طیارہ گرانے کیلئے ایف 16 طیارے کا استعمال کیا تھا۔ یوم دفاع پاکستان کی تقریب کے دوران جب ایئر مارشل حسیب پراچہ سے اس بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ’ اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کسی کو ضرب میرے دائیں ہاتھ سے پڑے یا بائیں ہاتھ سے پڑے۔‘
انہوں نے کہا کہ جب وہ نوجوان تھے تو انہوں نے 27 فروری جیسے معرکے کی بھرپور تیاری کی تھی۔ 27 فروری کا واقعہ پیش آیا تو ہمیں افسوس یہ تھا کہ ہم کاک پٹ میں نہیں تھے بلکہ ڈیسک کے اوپر تھے۔
ڈی سی اے ایس ایئر مارشل حسیب پراچہ نے یوم دفاع پاکستان کی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے 26 اور 27 فروری کو پیش آنے والے واقعات کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔ یہ پروگرام 6ستمبر کو یوم دفاع کے موقع پر نشر کیا جانا تھا لیکن محرم کے احترام کے باعث اسے ہفتہ کے روز (آج ) نشر کیا جارہا ہے۔
ایئر مارشل حسیب پراچہ کے مطابق پاکستان نے 26 فروری کو بھارت کو بتادیا تھا کہ کچھ کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 26 فروری کو بھارت کے 4 طیاروں نے اپنا بارود پھینکا اور چلے گئے، بھارتی فضائیہ 20 طیارے لے کر آئی لیکن صرف 4 طیارے بم پھینک سکے۔’ ہم نے فوراً میٹنگ کال کی کیونکہ دشمن کو جواب دینا بہت ضروری تھا، سفارتی اور عسکری طور پر بھارت کو سخت پیغام دیا ، ہم نے منصوبہ بندی کی اور اہداف سے دور بم پھینکے گئے، پاک فضائیہ نے 4 ٹارگٹس پر 6 بم گرائے، پونچھ اور راجوڑی سیکٹر ہمارا ٹارگٹ تھے۔‘