اٹھارہویں آئینی ترمیم کیساتھ چھیڑ چھاڑ ملکی سالمیت ہے: حاجی غلام احمد بلو ر

        اٹھارہویں آئینی ترمیم کیساتھ چھیڑ چھاڑ ملکی سالمیت ہے: حاجی غلام احمد ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 پشاور(پ ر) عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما حاجی غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کی جنگ اسفندیار ولی خان کی قیادت میں عوامی نیشنل پارٹی نے لڑی ہے اور اس کو آئین کا حصہ بنانے کیلئے  بہت قربانیاں دی ہیں۔ جمہوریت،  بنیادی حقوق اور صوبائی خود مختاری کے لئے جدوجہد کرنے کی پاداش میں قیادت پر مقدمے بنائے گئے لیکن مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹے۔ باچاخان مرکز پشاور میں خدائی خدمتگار اور سابق صوبائی سینئر وزیر امیرزادہ خان کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر حاجی غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم کے وقت بھی باچا خان اپنے ساتھیوں سمیت پشتونوں کے حقوق کی جنگ پوری ریاستی مشینری کے مقابلے میں اکیلے لڑ رہے تھے لیکن آخر میں جیت باچا خان اور ان ان کے ساتھیوں کی ہوئی، جو لوگ  تقسیم سے قبل انگریزوں کے ساتھی تھے آج پاکستان کے سیاہ و سفید کے مالک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مقتدر حلقے پاکستان تحریک انصاف کے حکمرانوں کے ساتھ مل کر اٹھارہویں آئینی ترمیم کو رول  بیک کرنا چاہتے ہیں اور صوبوں و چھوٹی قومیتوں سے ان کے جائز حقوق واپس چھیننا چاہتے ہیں لیکن عوامی نیشنل پارٹی بھرپور مزاحمت کرے گی۔ اگر اٹھارہویں آئینی ترمیم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تو ملکی سالمیت کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، صوبے میں تحریک انصاف کے حکومتی اراکین عوام پر یہ واضح کریں کہ وہ اٹھارہویں آئینی ترمیم اور صوبے کی عوام کے حقوق کے ساتھ کھڑی ہے یا ان قوتوں کے ساتھ جو صوبے کو پھر سے اندھیروں میں دھکیلنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی داخلہ، خارجہ اور معاشی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، انصاف کے دعویداروں کی حکومت میں مہنگائی نے غریب عوامی کی کمر توڑ دی ہے، ڈالر اور تیل کی قیمتیں ہوا سے باتیں کررہی ہیں، پاکستان معاشی طور پر دیوالیہ ہوچکا ہے اور موجودہ حکمران آئی ایم ایف کے سہارے ملک کو چلانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان قوتوں کو خبردار کرتے ہیں جنہوں نے موجودہ حکمرانوں کو ہم پر مسلط کیا ہے کہ ان کے سلیکٹڈ لوگ مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں، جب یہاں منتخب حکومت تھی تب ہندوستان نے کشمیرکو ہڑپ نہیں کیا تھا، جب ان کو اندازہ ہوا کہ یہاں سلیکٹڈ لوگ حکمران ہیں تو انہوں نے کشمیر بھی ہڑپ لیا۔ ہم ان کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اپنا قبلہ درست کرلیں بصورت دیگر ملکی تباہی کے ذمہ دار سلیکٹڈ اور سلیکٹرز دونوں ہوں گے۔