جمعیت نااہل حکمرانوں کیخلاف جدوجہد جاری رکھے گی‘ راشد محمود سومرو
ڈہرکی(نامہ نگار ) عمران حکومت نے اپنا حق حکومت بری طرح کھو دیا ہے وہ اب عوام اور ملک کی جان چھوڑیں اور گھر جائیں کیونکہ وہ اپنے وعدے،دعوے پورے (بقیہ نمبر48صفحہ7پر)
کرنے اور عوامی مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا راشد محمود سومرو نے جمعیت علمائے اسلام ضلع گھوٹکی کی مجلس عاملہ عمومی کے اہم ضلعی اجلاس اور بڑی تعداد میں شریک کارکنان و زمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے ڈہرکی کے مدرسہ میں کیا اجلاس اورخطاب جے یوآئی ضلع گھوٹکی کے امیر مولانا محمد اسحاق لغاری کی زیر صدارت ڈھرکی میں مولانا محمد حنیف سمیجو مرحوم کے مدرسہ میں منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خاص جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو تھے۔ اجلاس میں جے یو آئی ضلع گھوٹکی کے جنرل سیکریٹری محمد قاسم کھہاوڑ، سائیں رْشد اللہ ہالیجوی،مولانا اللہ ڈنو مکی، ذیشان ارائیں، مولانا محمود مہر،مولانا محمد ابراہیم کھوسو،حافظ سراج احمد چنہ، سید حسن شاہ سمیت دیگر ضلعی زمہ داران نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے مذید کہا کہ ملک کی معیشت پہلی دفعہ جی ڈی پی کی شرح مائنس پر گئی ہے پاکستان کی تاریخ کا قرضہ 1947 ء سے لے کر 2018 تک جمہوری حکمرانوں اور آمر حکمرانوں سب کا ملا کر 70 سالوں کا قرض ایک طرف عمران خان کے دو سالوں میں جو قرضہ لیا ہے وہ 70 سالوں کے قرض سے زیادہ ہے۔ 6 ہزار ارب ڈالر سے قرضہ تجاوز کر گیا ہے، قرضہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ، بیروزگاری کی شرح 2018 سے 2020 تک پرائیویٹ سیکٹر سے اور گورنمنٹ سیکٹر سے 25 لاکھ نوجوان بے روزگار کیئے گئے اور انکروچمنٹ کے نام پر 15 لاکھ لوگوں کو بے گھر کیا گیا۔ علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ 2015 سے میرے اوپر بھاری ذمہ داری عائد ہوئی چھ سال کے مختصر عرصے میں جو سیاسی بیداری میرے اندر پیدا ہوئی وہ جماعت کی امانت سمجھتا ہوں، انہوں نے کہا کہ آج سب کو سوچنا چاہیے کہ ہمارا ملک کس طرف جا رہا ہے، برصغیر ہندو پاک میں انگریز کے خلاف جدوجہد آزادی میں اگر کسی نے علم بلند کیا انگریز کو اس خطے سے بھگانے میں علماء دیوبند کا کردار اہم تھا، علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے نام پر جب انگریزوں نے اس خطے میں اپنے پاؤں مضبوط کر کے ایسٹ انڈیا کمپنی نے برصغیر میں اقتدار حاصل کیا تو اس وقت ہند و پاک میں مسلمان صاحب اقتدار تھے اور انگریزوں نے مسلمانوں سے اقتدار چھین لیا انہوں نے کہا کہ انگریزوں کے نکلنے کے دوران جنگ کے آزادی کے آخری مراحل میں یہ نعرہ دیا گیا کہ پاکستان کا مطلب کیا لااِلَہَ اِلّا اللّہْ پوری کائنات کو بتایا جائے کہ قرہ ارض پر دنیا کے نقشے پر مدینہ منورہ کے بعد ایک اور اسلامی ریاست معرض وجود میں آئی ہے، اور کچھ سال بعد لا اِلَہَ اِلّا اللّہْ کا نعرہ رہا اور اسلام اسلامی نظام کا نعرہ رہا، اور پھر چند سال بعد نعرہ دیا گیا مانگ رہا ہے ہر انسان روٹی، کپڑا اور مکان،اور پھر کچھ عرصہ بعد نعرے کو تبدیل کیا گیا قرضہ اتارو ملک سنوارو، پھر نعرہ لگایا گیا تبدیلی آئی۔ جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے 15 سال قبل کہا تھا کہ عمران خان پاکستان کا نمائندہ نہیں، ہم غلام تھے 1947 ء کے بعد ہماری غلامی تبدیل ہوئی ہم برطانیہ کی غلامی سے نکل کر امریکہ کی غلامی میں چلے گئے، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے فرنگیوں عالمی استعماروں، یہود و ہنود کے سامنے ٹکر لینے کا درس دیا ہے، ہم ڈٹ جائیں گے اور جہاد کرتے رہیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ 2008 میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے چائنہ کا سرکاری دورہ کیا تو چائنہ کی حکمراں جماعت نے جمعیت کی کارکردگی سے متاثر ہو کر ایک دوسرے سے دوستی پکی کر لی اور قائد جمعیت نے کہا کہ ہماری دوستی تجارتی دوستی میں تبدیل ہونی چاہیے، ہم امریکہ کی معاشی غلامی سے نکلنا چاہتے ہیں، تو مولانا فضل الرحمن نے اس وقت چائنہ کو سب سے پہلے سی پیک کا خاکہ دیا، قائد جمعیت نے پاکستان پہنچ کر بات چیت کی، 2013 کے الیکشن میں کامیابی کے بعد نوازشریف نے اس معاملے کو آگے بڑھایا جب معاملہ آخری مراحل میں پہنچا تو چائنہ کے وفد نے پاکستان آنے کی تیاری شروع کیں تو اچانک ایک شخص کنٹینر لے کر ڈی چوک اسلام آباد پہنچ گیا اور 400 دن ڈی چوک پر دھرنا دے کر بیٹھا رہا یہ وہ شخص تھا جس کیلئے مولانا فضل الرحمن نے کہا تھا کہ یہ پاکستان کا نمائندہ نہیں جس کی وجہ سے سی پیک کا معاملہ چار سو دن تعطل کا شکار رہا، دھرنا ختم ہونے کے بعد چائنہ کا صدر وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچا اور اس نے حکومت پاکستان سے 52 ارب ڈالر کا غیر مشروط معاہدہ کیا، چینی صدر نے کہا کہ راستہ دیں ہم سمندر کے ذریعے تجارت کریں گے آپ بھی ترقی کریں ہم بھی ترقی کریں۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے ضلعی امیر مولانا محمد اسحاق لغاری، مولانا محمد قاسم کھہاوڑ، مولانا اللہ ڈنو مکی نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام نا جائز اور نا اہل طبقے کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی عوام کو بنیادی ضروری سہولیات سے محروم کر دیا گیا ہے آنیوالے بلدیاتی انتخابات میں جمعیت علماء اسلام ضلع گھوٹکی میں بھرپور طریقے سے حصہ لے گی۔
راشد محمود