حکومت وسیب کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہے، ظہور دھریجہ

  حکومت وسیب کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہے، ظہور دھریجہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان (سٹی رپورٹر)وسیب کے شاعر اور فنکار سسک سسک کر مر رہے ہیں مگر حکومت کو کوئی پرواہ نہیں، جب تک سرائیکی صوبہ نہیں بنے گا، مسئلے حل نہیں ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار سرائیکی رہنماؤں خواجہ غلام فرید کوریجہ، ظہور دھریجہ، امان اللہ ارشد، راشد بھٹہ، رئیس(بقیہ نمبر36صفحہ6پر)
 مختار احمد کھوکھر اور دیگر نے معروف سرائیکی شاعر رفیق احمد رفیق کی یاد میں منعقد ہونے والے تعزیتی ریفرنس سے کیا۔ تقریب کا اہتمام سرائیکستان قومی کونسل دھریجہ نگر کی طرف سے کیا گیا۔ تقریب میں معروف سرائیکی شعراء اخلاق مزاری، شبیر طاہر حمایتی، فیض احمد اسیر، سعید ثروت، شبیر ابن بے رنگ، پروفیسر منیر ملک، عبدالستار زائر، میاں ابراہیم دین پوری، صفدر بلوچ، شہباز شازل، طارق امین یازر، قمر نواز چھینہ و دیگر نے اپنا کلام سنایا۔ نظامت کے فرائض نذیر احمد بزمی نے سرانجام دیئے۔ سرائیکستان صوبہ محاذ کے مرکزی چیئرمین خواجہ غلام فرید کوریجہ نے کہا کہ خوشی غمی کے موقع پر ہم سرائیکی صوبے کی بات کرتے رہیں گے۔ ہمارا نعرہ ”صوبہ سرائیکستان دارالحکومت ملتان“ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے صوبے کا وعدہ پورا نہیں کیا، ان پر آئین کی دفعہ 62، 63 لاگو ہونی چاہئے۔ ظہور دھریجہ نے کہا کہ سو دن کا وعدہ 800 دنوں تک چلا گیا ہے۔ حکمرانوں کو پرواہ تک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسیب سے سوتیلی ماں کا سلوک ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارش ہوئی تو وفاقی حکومت بھی حرکت میں آ گئی جبکہ وسیب میں بارش کے ساتھ سیلاب بھی آیا ہوا ہے، حکومت کو پرواہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موٹر وے زیادتی کیس کی مذمت کرتے ہیں مگر وسیب میں اس طرح کے واقعات ہوں تو کوئی ایکشن نہیں لیتا۔ دو پاکستان تسلیم نہیں کریں گے۔ وسیب سے ہونیوالا امتیازی سلوک ناقابل برداشت ہے۔ معروف سرائیکی شاعر امان اللہ ارشد نے کہا کہ وسیب کے شاعر، ادیب اور فنکار سسک سسک کر مر رہے ہیں، حکومت کوئی فنکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ رفیق احمد رفیق ایک عرصہ سے عارضہ قلب میں مبتلا تھے، ان کے پاس علاج کے پیسے نہیں تھے، ہماری اپیلوں کے باوجود حکومت نے توجہ نہ دی اور وہ وفات پا گئے۔ اس موقع پر قرارداد منظور کی گئی کہ صوبے کا رائٹر ویلفیئر فنڈ الگ کیا جائے، سرائیکی زبان و ادب کے فروغ کیلئے الگ ادارہ قائم کیا جائے اور وسیب کے شاعروں کی بہبود کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ رفیق احمد رفیق کے بچوں کی کفالت کیلئے حکومت مالی امداد دے، اکادمی ادبیات ماہانہ وظیفہ مقرر کرے اور رفیق احمد رفیق کے کلام کی اشاعت کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ تمام شعرا کرام و حاضرین نے ہاتھ کھڑے کرکے قراردادوں کی تائید کی۔ 
خطاب