معاشرے کے تمام طبقات کو جنسی ہراسگی کے خلاف مل کر آواز اٹھانی چاہیے: راجہ بشارت

معاشرے کے تمام طبقات کو جنسی ہراسگی کے خلاف مل کر آواز اٹھانی چاہیے: راجہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 لاہور (کرائم رپورٹر)سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر کی سرپرستی میں لاہور پولیس کے زیر اہتمام ' خواتین کے ساتھ ہراسگی اور تشدد' کے عنوان سے آگاہی سیمینار الحمرا ہال میں منعقد ہوا۔ صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور راجہ بشارت اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ صوبائی وزیر برائے ترقی خواتین آشفہ ریاض فتیانہ، مذہبی ہم آہنگی کے لئے وزیر اعظم کے خصوصی نمائندہ علامہ طاہر محمود اشرفی،ممتاز قانون دان جسٹس(ر) ناصرہ اقبال، وائس چانسلر لاہور کالج وویمن یونیورسٹی ڈاکٹر بشریٰ مرزا، چیئرپرسن پنجاب وویمن پروٹیکشن اتھارٹی فاطمہ چدھڑ، صدور و عہدیداران لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، لاہور بار ایسوسی ایشن، این جی اوز، خواتین اساتذہ، طالبات سمیت لاہور پولیس کے افسران اور اہلکاروں نے بڑی تعداد میں سیمینار میں شرکت کی۔ سیمینار کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے سی سی پی اور لاہور نے خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی اور تشدد کے واقعات کی روک تھام کیلئے لاہور پولیس کے موثر اقدامات سے آگاہ کیا۔ صوبائی وزیر راجہ بشارت نے شرکاء  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں ہراسگی سمیت کسی بھی جرائم اور استحصال سے محفوظ رکھنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے  پراسیکیوشن کے نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں جوڈیشل ریفارمز میں وکلا اور عدلیہ کا تعاون درکار ہے  مینار پاکستان واقعہ میں پولیس نے ہی متاثرہ خاتون کو ہجوم سے بچایا اور مدد فراہم کی۔خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے لاہور پولیس کی آپریشنل خدمات اور آگاہی مہم کو بے حد سراہا حکومت نے وویمن کراسسز سنٹرز،وویمن پروٹیکشن اٹھارٹی اور دیگر ادارے بنائے گئے۔تمام تھانوں میں خواتین پولیس افسران کے علاوہ خواتین کیلئے تھانے بھی موجود ہیں۔نئے ادارے بنانا جرم رکنے کی ضمانت نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات کو جنسی ہراسگی کے واقعات کے خلاف مل کر آواز اٹھانی چاہیء تقریب سے وزیر اعظم کے خصوصی نمائندہ برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر محمود اشرفی،جسٹس (ر) ناصرہ اقبال،صوبائی وزیر آشفہ ریاض،وائس چانسلر لاہور کالج فار وویمن یونیورسٹی ڈاکٹر بشریٰ مرزا سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے چیدہ چیدہ نمائندوں نے خطاب کیا اور خواتین کے حقوق اور جنسی ہراسگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی۔

مزید :

علاقائی -