تھانہ پولیسنگ کی بنیادی اکائی، حقیقی معنوں میں ریلیف سنٹر بنانا وقت کی ضرورت: آئی جی
لا ہو ر (کر ائم رپو رٹر)انسپکٹر جنرل پولیس راؤ سردار علی خان نے کہا ہے کہ تھانہ پولیسنگ کی بنیادی اکائی ہے جسے شہریوں کیلئے حقیقی معنوں میں ریلیف سنٹر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے اوراس سلسلے میں سپر وائزری افسران کا کردار کلیدی حیثیت کا حامل ہے لہذا تمام سپر وائزری افسران تھانوں کے محکمانہ امور میں بہتری اور روایتی پولیس کلچر کے خاتمے کیلئے خود فیلڈ میں نکلتے ہوئے انسپکشنز اور کلوز مانیٹرنگ پر بطور خاص توجہ دیں انہوں نے مزیدکہاکہ شہریوں کے ساتھ بد تمیزی، بدسلوکی یا غیر ذمہ دارانہ رویہ رکھنے والے افسران و اہلکاروں کو تھانوں میں تعینات نہ کیا جائے جبکہ تھانوں میں تعینات سٹاف کوسٹریس مینجمنٹ اور پبلک ڈیلنگ کے حوالے سے موثر بریفنگ دی جائے سی پی اوز اور ڈی پی اوز بچوں پر جنسی تشدد، ہراسمنٹ اور زیادتی جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے پولیس افسران واہلکاروں کی سپیشل آگاہی ٹیمیں تشکیل دیں جو سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیز اورمدارس سمیت تمام تعلیمی اداروں میں جا کر طلبا ء کو گڈ ٹچ اوربیڈ ٹچ بارے آگاہی لیکچر دیں جبکہ کسی مشکل صورتحال میں فوری پولیس مدد کے حصول کیلئے رابطہ نمبر اور طریقہ کار بارے بھی بریفنگ دی جائے اگلے ایک ہفتے کے اندر تعلیمی اداروں میں بچوں کی آگاہی اور مدد کے حوالے سے یہ پروگرام شروع کرنے کے انتظامات مکمل کئے جائیں تاکہ کورونا کے باعث بند تعلیمی ادارے کھلتے ہی اس بارے آگاہی مہم کا آغاز کردیا جائے یہ ہدایات انہوں نے سنٹرل پولیس آفس میں تھانوں کے امور میں بہتری اور بچوں سے متعلقہ جرائم کی روک تھام بارے پہلے محکمانہ اجلاس کی صدارت کے دوران افسران کو جاری کیں افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ 1787آئی جی پی کمپلینٹ نمبر پر موصول ایمر جنسی کالز متعلقہ سرکل افسر کو فوری ٹرانسفر کردیا جائے جوشہری سے بات کرکے بلا تاخیر کارروائی کو یقینی بنا کر اسے ریلیف فراہم کرے اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز صاحبزادہ شہزاد سلطان، ڈی آئی جی آئی ٹی وقاص نذیر،آر پی او شیخوپورہ ڈاکٹر انعام وحید، اے آئی جی آپریشنز ذیشان رضا موجود تھے جبکہ سی پی او راولپنڈی احسن یونس اور ڈی پی او میانوالی کیپٹن (ریٹائرڈ) مستنصر فیروز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔