موسمیاتی تبدیلی میں پاکستان کا کردار کم، متاثر سب سے زیادہ ہوا: صدر آئی پی یو

  موسمیاتی تبدیلی میں پاکستان کا کردار کم، متاثر سب سے زیادہ ہوا: صدر آئی پی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


       اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)قومی اسمبلی اور بین الپارلیمانی یونین کے اشتراک سے  ایشیاء  پیسیفک ریجن کی پارلیمانوں کے تیسرے علاقائی سیمینارکا آغاز ہو گیا، سیمینار کے افتتاحی  اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہاکہپاکستان میں مون سون کی بارشوں اور گلیشیئرپگھلنے کے باعث سیلابی صورتحال ہے، رپورٹ کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ممالک میں ساتویں نمبر پر ہے،پاکستان میں کاربن کا اخراج 1فیصد ہے لیکن سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے،پاکستان ان مشکل حالات کی قیمت ادا کر رہا ہے جو کسی اور کے پیدا کئے ہوئے ہیں جبکہ  بین الپارلیمانی یونین(آئی پی یو) کے صدر نے کہا کہ سیلاب کے باعث ہونی والی تباہ کاریوں پر پاکستان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں،ترقی یافتہ ممالک کو اس مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کیلئے آگے آنا چاہئے،کوئی بھی ملک ان مشکل حالات کا اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتا،موسمیاتی تبدیلی میں پاکستان کا کردار کم ہے لیکن بدقسمتی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔منگل کوقومی اسمبلی اور بین الپارلیمانی یونین کے اشتراک سے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول پر ایشیاء  پیسیفک ریجن کی پارلیمانوں کے تیسرے علاقائی سیمینار کا افتتاحی سیشن ہوا،سیمینار میں سری لنکا،  مالدیپ،  ایران،کوریا ،ویتنام، ترکیہ اورآذربائیجان کے وفود نے شرکت کی  جبکہ چین اور انڈونیشیا کے حکام نے سیمینار میں ورچوئل شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن  قومی اسمبلی رومینہ خورشید   عالم نے کہا کہ کووڈ، موسمیاتی تبدیلی اور خطے میں تناؤکی وجہ سے ایس ڈی جیز کے حصول کیلئے صورتحال بدلتی جا رہی ہے،اس وقت پائیدار ترقی کے حصول میں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،اگر ابھی ہم نے چیلنجز پر قابو پانے کیلئے کچھ اقدامات نہیں کئے تو صورتحال مشکل تر ہو جائے گی،چیلنجز پر قابو پانے کیلئے تمام ممالک کو ساتھ ملکر کام کرنا ہوگا،موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان بہت زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے،آج پاکستان کو مشکلات کا سامنا ہے کل کسی اور ملک کو اس قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،لیکن ہم نے اس وقت کا انتظار نہیں کرنا کہ کسی اور ملک کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ جائے،ہمیں مشکل حالات آنے سے پہلے اس کی تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی پی یو کے صدر نے کہا کہ آج کے دور میں جن حالات کا ہمیں سامنا ہے اس میں پائیدار ترقی کا حصول نا گزیر ہے،سیلاب کے باعث ہونی والی تباہ کاریوں پر پاکستان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں،پاکستان میں سیلاب سے 30ملین لوگ متاثر ہوئے ہیں،تقریبا 3ہزار لوگ حالیہ سیلاب سے جاں بحق ہوئے جس میں بچے اور خواتین شامل ہیں،پاکستان میں روڈ، انفراسٹرکچر، فصلوں کو کافی نقصان پہنچا ہے،موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے،ترقی یافتہ ممالک کو اس مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کیلئے آگے آنا چاہئے،کوئی بھی ملک ان مشکل حالات کا اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتا،موسمیاتی تبدیلی میں پاکستان کا کردار کم ہے لیکن بدقسمتی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے،کووڈ 19کی وجہ سے عالمی معیشت کو کافی نقصان پہنچا ہے، معیشت کی ریکوری کیلئے ہم سب کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے،ملکر کام کرنے سے ہی مشکل حالات پر قابو پایا جا سکتا ہے،سیمینار کے کامیاب انعقاد پر قومی اسمبلی اور متعلقہ حکام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول پر ایشیا ء پیسیفک ریجن کی پارلیمانوں کے تیسرے علاقائی سیمینار کے کامیاب انعقاد پر آئی پی یو کی معاونت پر ان کے شکر گزار ہیں،کووڈ، موسمیاتی تبدیلی، سیلاب، خشک سالی اور دیگر قدرتی آفات کی وجہ سے ایس ڈی جیز کے حصول کیلئے ہماری محنت اب اور زیادہ ہونی چاہئے،پاکستان میں مون سون کی بارشوں اور گلیشیئرپگھلنے کے باعث سیلابی صورتحال ہے،انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ممالک میں ساتویں نمبر پر ہے،پاکستان میں کاربن کا اخراج 1فیصد ہے لیکن سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور کہا کہ آج پاکستان کو اس مشکل صورتحال کا سامنا ہے کل کو کسی اور ملک کو ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان ان مشکل حالات کی قیمت ادا کر رہا ہے جو کسی اور کے پیدا کئے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں پر امید ہوں کہ اس سیمینار کے مثبت نتائج مرتب ہوں گے۔
سیمینار

مزید :

صفحہ اول -