سیاسی مداخلت سے بالا تر تبادلوں، تعیناتیوں کا اختیار فورس کے سربراہ کو سونپا جائے: آئی جی پنجاب 

سیاسی مداخلت سے بالا تر تبادلوں، تعیناتیوں کا اختیار فورس کے سربراہ کو ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


        لاہور(نعیم مصطفےٰ سے) انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس فیصل شاہکار نے کہا ہے کہ پولیس ریفارمز کا پہلا قدم یہ ہے کہ تبادلوں اور تعیناتیوں کا مکمل اختیار فورس کے سربراہ کو سونپ دیا جائے اور سیاسی مداخلت سے بالا تر ہو کر کانسٹیبل سے ڈی آئی جی تک کی پوسٹنگ ٹرانسفر کا ٹھوس نظام وضع کیا جائے۔اسی طرح سول اسٹیبلشمنٹ کے تبادلے اور تعیناتیاں چیف سیکریٹری آفس سے کی جائیں تو مثبت نتائج برآمد ہونگے اور عوام کا سول انتظامیہ پر اعتماد بڑھے گا۔اس مقصد کیلئے کسی نہ کسی حکومت کو توقربانی دینا ہو گی، میرٹ کے بغیر کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔پولیس پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کیلئے احساس تحفظ کی فراہمی ضروری ہے جس کیلئے پنجاب پولیس دن رات کوشاں ہے۔ان خیالات کا اظہار پنجاب پولیس کے سربراہ نے روزنامہ ”پاکستان“ سے خصوصی انٹرویو میں کیا۔آئی جی پنجاب پولیس نے ملاقات کے دوران صوبے میں عوامی شکایات کے ازالے اور پولیس کلچرل میں تبدیلی کے حوالے سے متعارف کرائی گئی خصوصی ایپ سے بھی آگاہ کیا اور اس کے خدوخال بتاتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس کا واٹس ایپ نمبر03317871787  ہے جس پر کوئی بھی شہری کسی بھی وقت رابطہ کر سکتا ہے۔ یہ نمبر پہلے دن ہی بہت مقبول ہو گیااور ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے رابطہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ اس ایپ پر پنجاب پولیس کی ایمرجنسی سروس 15 سے زائد سروسز بارے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔شہری اس نمبر پر ہیلو، سلام یا ایک لکھ کر مطلوبہ معلومات اور سروسز سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ان سروسز میں کرائم رپورٹ، آئی جی پی شکایت سیل،پولیس خدمت مراکز کی سہولیات، صنفی ہراسگی کی رپورٹ شامل کی گئی ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے زینب الرٹ، سٹیزن پورٹل، گھریلو ملازمین کے کریمنل ریکارڈ کی سہولیات اور تصدیق بھی شامل ہیں۔شہری آن لائن اپنی شکایات درج کرا کے نہ صرف ای ٹیگ نمبر حاصل کر سکتے ہیں بلکہ شکایات پر ہونے والی کاروائی بارے لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹ بھی لے سکتے ہیں۔فیصل شاہکار کا کہنا تھا کہ شہریوں کی شکایات پر تاخیر سے ایکشن لینے والے پولیس ملازمین کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی۔پولیس میں انقلابی تبدیلیوں کے لئے میں آر پی او اور ڈی پی او صاحبان سے مسلسل ملاقاتیں کر رہا ہوں جس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہو رہے ہیں۔میں نے ان افسران کو واضح ہدایات دی ہیں کہ عوامی مسائل کے حل پر خصوصی توجہ دیں، بالخصوص قتل جیسے سنگین واقعات کی تفتیش میں غفلت نہ برتی جائے اور انصا ف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے تفتیش مقررہ مدت میں مکمل کی جانی چاہئے۔جہاں تک کمیونٹی پولیسنگ کا تعلق ہے تو میں صحافیوں، تاجروں، صنعتکاروں سمیت تمام شعبہ زندگی کے وفود سے ملاقاتیں کر رہا ہوں۔دو روز قبل میں نے تاجر رہنماؤں سے میٹنگ کی اور اب ان کی دعوت پر آئندہ چند روز میں لاہور چیمبر کی تقریب میں اہم شخصیات سے بھی ملوں گا۔انہوں نے کہا کہ عوام کو تھانوں میں پیش آنے والی مشکلات حل کرنا میری پہلی ترجیح ہے، پولیس ملازمین کو بہتر سہولیات کی فراہمی اور تھانوں و پولیس افسروں کے دفاتر کی تعمیر اور تزئین و آرائش پر بھی توجہ دے رہا ہوں۔پنجاب پولیس کا موازنہ آپ دنیا کی کسی بھی ڈسپلنری فورس سے کر سکتے ہیں ہم ان سے آگے نہیں تو ہم پلہ ضرور ہیں۔آئی جی پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ میڈیا سوسائٹی کے اہم معاملات کی بہتری کے لئے اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور میری کوشش ہے کہ میں پولیس میڈیا لائیزون کا ٹھوس پلیٹ فارم وضع کر لوں، اس مقصد کیلئے ہم نے آئی جی آفس میں ایک بڑا شعبہ قائم کیا ہے اور ڈی آئی جی ڈسپلن پنجاب کی سربراہی میں باقاعدہ سیکشن بنایا گیا ہے جسے صوبے بھر میں ایک مضبوط نظام سے مربوط کیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب 

مزید :

صفحہ اول -