سیلاب زدگان کی امداد مشترکہ ذمہ داری ہے: اے ڈی سی نوشہرہ
نوشہرہ (بیورورپورٹ)ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرہ قرۃ العین وزیر (مس وزیر) نے کہا ہے کہ سیلاب زدگان کی امداد نہ صرف حکومت بلکہ عوامی اور سماجی اداروں کی بھی ذمہ داری ہے 2022کا سیلاب قدرتی آفات کا بدترین مثال ہے کیونکہ اس نوشہرہ، سوات، چارسدہ سمیت ملک میں بلوچستان، پنجاب اور سندھ کے کچھ علاقے متاثر ہوئے ہیں پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گرز رہا ہے لیکن مشکل کی اس گھڑی میں حکومت، نوشہرہ کی ضلعی انتظامیہ عوام اور سماجی تنظیمیں متاثرین سیلاب کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ان خیلات کا اظہار انہوں نے سوشل ایجوکیشن اوئرنس فاونڈیشن کے تعاون سے متاثرین سیلاب میں نقد رقم کے تقسیم کے موقعہ پر متاثرین سے خطاب اور میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقعہ پر ممتاز قانون دان میاں نعمان الحق کاکاخیل ایڈوکیٹ، سوشل ویلفیئر نوشہرہ کے ضلعی آفیسر خالد خان، سوشل ایجوکیشن اوئرنس فاونڈیشن کے جنرل سیکرٹری میاں مسرت شاہ کاکاخیل اور فنانس سیکرٹری ملک عنایت علی شاہ نے بھی خطاب کیا اس موقعہ پر مقررین نے کہا کہ سوشل ایجوکیشن اوئرنس فاونڈیشن اس وقت اپنی مدد آپ کے تحت نہ صرف سیلاب متاثرین بلکہ یتیم اور غریب طلبا کو تعلیم کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے جس میں غریب مستحق طلبا و طالبات کیلئے سکول یونیفارم، کتب اور دیگر ضروریات کی فراہمی شامل ہیں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین مس وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ایسے فلاحی رفاحی ادارے آگے آئیں اور نہ صرف سیلاب جیسی قدرتی آفات بلکہ معمول میں بھی اس ملک کے روشن مستقبل کیلئے اپنے وسائل، تجربات بروئے کا لاکر اس ملک کے روشن مستقبل میں اپنا کردار ادا کریں انہوں نے سوشل ایجوکیشن اوئرنس فاونڈیشن کے تمام ذمہ داروں کی محنت، قرنابیوں اور جدوجہد کا سراہاتے ہوئے کہا کہ قابل فخر ہیں ایسے ادارے اور ان اداروں کے درد دل رکھنے والے رضا کار جو مشکل کی گھڑی میں مصیبت زدہ افراد کی مدد کرکے علاقے کی آبادکاری اور بحالی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں واضح رہے کہ سوشل ایجوکیشن اوئرنس فاونڈیشن نے نوشہرہ کے سینکڑوں سیلاب متاثرین میں اپنی مدد آپ کے تحت لاکھوں روپے کی نقدی تقسیم کردی۔