ہوٹل کی آڑ میں چلنے والے قحبہ خانہ سے پکڑے جانیوالے 6 جوڑوں میں سے پولیس کانسٹیبل اور 2 خواتین مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض رہا، شرمناک تفصیلات سامنے آگئیں

 ہوٹل کی آڑ میں چلنے والے قحبہ خانہ سے پکڑے جانیوالے 6 جوڑوں میں سے پولیس ...
 ہوٹل کی آڑ میں چلنے والے قحبہ خانہ سے پکڑے جانیوالے 6 جوڑوں میں سے پولیس کانسٹیبل اور 2 خواتین مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض رہا، شرمناک تفصیلات سامنے آگئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد (آئی این پی)فیصل آباد تھانہ منصور آباد پولیس نے ہوٹل کی آڑ میں چلنے والے قحبہ خانہ سے دوران ریڈ پکڑے جانیوالے 6 جوڑوں میں سے پولیس کانسٹیبل اور  2 خواتین کو مبینہ طور پر ساڑھے 7 لاکھ کے عوض رہا کر دیا۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے 3 ستمبر 12 بجے دن کشمیر روڈ پر واقعہ سن شائن ہوٹل سے ایک پولیس کانسٹیبل سمیت 6 جوڑوں کو قابل اعتراض حالت میں گرفتار کیا جس کے بعد ایس ایچ او منصور آباد نے ایف آئی آر کے پہلے استغاثہ میں ہوٹل سے پکڑے گئے تمام ملزمان کے نام شامل جبکہ دوسرے استغاثہ سے مبینہ طور پر اڑھائی لاکھ کے عوض پولیس کانسٹیبل اور ایک خاتون جبکہ تیسرے استغاثہ سے مبینہ طور پر 5 لاکھ کے عوض ایک پرائیویٹ ہسپتال کی خاتون نرس کو نکال دیئے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق  دیگر ملزمان سے مناسب ڈیل نہ ہونے پر ان میں 5 مرد اور 4 عورتوں کے نام فائنل کرنے کے بعد انکے خلاف مقدمہ نمبر 2046/24درج کردیا گیا اور  پولیس سوشل میڈیا آفیشل پیج پر اس کارروائی کی تشہیر کرکے کارروائی چمکا دی گئی۔ذرائع کے مطابق تھانہ منصور آباد پولیس پکڑے جانیوالے ملزمان کے سفارشیوں سے ملزمان چھوڑنے کے عوض چار گھنٹے تک ریٹ طے اور ان کو ایف آئی آر کے استغاثے دکھا دکھا کر ریٹ بڑھاتی رہی، تبدیل کیے گئے ایک استغاثہ کی کچی ایف آئی آر اور تھانہ میں موجود 6 خواتین کی تصاویر بھی سامنےآئی تھیں۔ 

، ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈ کی ایف آئی آر کے استغاثوں کو تبدیل جبکہ ملزمان کو رہا کرنے کے حوالے سے پولیس افسران کو ایسی شکایات سے آگاہ کرنے والا افسران کا قریبی سٹاف پہلے دن سے آگاہ ہے،   ایس ایچ او تھانہ منصور آباد کی اس سے قبل بھی ایسی شکایات افسران تک پہنچ چکی ہیں مگر ایک مقامی پولیس افسر کے انتہائی قریب ہونے کے باعث ان شکایات پر ایکشن کی بجائے ابھی تک دبایا جا رہا ہے۔