پنجاب اسمبلی کوڑاگلی میں پھینکنے پر 6ماہ قید 1 لاکھ جرمانہ 5 مسودہ قانون منظور

پنجاب اسمبلی کوڑاگلی میں پھینکنے پر 6ماہ قید 1 لاکھ جرمانہ 5 مسودہ قانون منظور
پنجاب اسمبلی کوڑاگلی میں پھینکنے پر 6ماہ قید 1 لاکھ جرمانہ 5 مسودہ قانون منظور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ویب ڈیسک) اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی میں ترک پارلیمانی وفد کی کی موجودگی میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے اپوزیشن رکن کے منع کرنے کے باوجود عین اس وقت پانامالیکس کے معاملے پر احتجاج شروع کر دیا جب ترکی کا پارلیمانی وفد پنجاب اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کیلئے آیا ، اپوزیشن ارکان نے مہمانوں کی موجودگی میں ان ایوان سے واک آﺅٹ کیا جس پر وفد بھی اٹھ کر چلا گیا۔ اپوزیشن کی غیر موجودگی میں گزشتہ روز 5 مسودہ قانون کی منظوری دی گئی، کوڑاکرکٹ گلیوں میں پھینک کر گند پھیلانے والوں کیلئے سزا مقرر کر دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق ترکی کی گرینڈ نیشنل پارلیمنٹ کے سپیکر ایم اسماعیل قاہرامان کی قیادت میں ترکی کا پارلیمانی وفد پنجاب اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کیلئے گیلری میں پہنچا تو اپوزیشن قائد میاںمحمود الرشید اور صوبائی وزیر لیبر راجہ اشفاق سرور نے ان کا استقبال کیا اور ارکان دیر تک ڈیسک بجاتے رہے۔ اس کے فوراً بعد قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا کہ انہیں اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے خط ملا ہے کہ ان کی پاناما لیکس کے حوالے سے تحریک التوائے کار اسمبلی قواعدو ضوابط کے مطابق پیش نہیں ہو سکتی، اس موقع پر مسلم لیگ ق کے رکن اسمبلی ڈاکٹر افضل نے اپوزیشن لیڈر کو اشارہ کیا اور کہا کہ وہ اس معاملہ کو ترک پارلیمانی وفد کی موجودگی میں نہ اٹھائیں تاہم میاں محمود الرشید نے ان کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا جس پر سپیکر نے کہاکہ آپ نہ صرف رکن اسمبلی بلکہ اپوزیشن لیڈر بھی ہیں اگر آپ خود ہی قوانین وقواعد و ضوابط کا احترام نہیں کریں گے تو کوئی دوسرا کیسے کرے گا۔ اس پر محمود الرشید اپنے حامیوں کے ہمراہ واک آﺅٹ کر گئے اور احاطہ اسمبلی میں نعرے بازی کی جس کے ساتھ ہی ترک وفد بھی گیلری سے واپس چلا گیا اور سپیکررانا محمد اقبال کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کی۔ قبل ازیں ترک وفد نے احاطہ اسمبلی میں یادگاری پودا لگایا اور سپیکر رانامحمد اقبال اور ڈپٹی سپیکر سردار شیر علی گورچانی سے ملاقات کی۔ اپوزیشن ارکان گزشتہ روز بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔ پنجاب اسمبلی نے گزشتہ روز اجلاس میں اپوزیشن کی غیر حاضری میں مسودہ قانون (ترمیم) صوبائی موٹرگاڑیاں پنجاب 2015 ئ، مسودہ قانون (ترمیم) فرانزک سائنس ایجنسی 2015 ، مسودہ قانون فورٹ منروڈویلپمنٹ اتھارٹی 2015ئ، مسودہ قانون (تیسری ترمیم) مقامی حکومت پنجاب 2016 ءاور مسودہ قانون (ترمیم ) انیمل سلاٹر کنٹرول پنجاب 2016 ءمنظور کر لیا۔ مقامی حکومت پنجاب 2016 بل کے مطابق حکومت نے سالڈو ویسٹ اور کوڑاکرکٹ کی غیر قانونی ڈمپنگ پر سزا مقرر کر دی ہے۔ حکومت مذکورہ بل میں تیسری ترمیم لائی ہے جس کی ایوان سے منظوری لی گئی۔ سالڈو یسٹ اورکوڑا کرکٹ کی غیر قانونی ڈمپنگ کے جرم پر پہلی مرتبہ ایساکرنے والے کو تحریری وارننگ دی جائے گی جبکہ ایک سال کے اندر دوبارہ جرم کرنے پر سات دن سے چھ ماہ سزا اور 20 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جاسکے گا۔ مقامی حکومت سالڈویسٹ اور کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے زمین بھی فراہم کرے گی اور مقامات کی نشاندہی کرے گی ۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران ترقیاتی فنڈز نہ ملنے پر حکومتی خواتین ارکان صوبائی اسمبلی نے احتجاج کیا۔ سرکاری کارروائی میں پری بجٹ بحث کو صوبائی وزیرخزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور بجٹ بحث میں 107 افراد نے حصہ لیا جس میں سے 61 افراد نے تحریری طورپر تجاویز پیش کیں۔

مزید :

لاہور -