متبادل پالیسی اقدامات پاک افغان تعلقات کو مستحکم بنا سکتے ہیں، ناصر جنجوعہ
اسلام آباد(کرائم رپورٹر)مصالحت اور مشاورت جیسے متبادل پالیسی اقدامات ہی پاک افغان تعلقات کو مستحکم اور پائیدار بنانے میں مدد دے سکتے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ ، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے کہا۔ وہ آج نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ’پاکستان کی انسداد انتہا پسندی کے لئے پالیسی ، اسکی ترقی اور خدشات‘ پر منعقدہ دو روزہ نیشنل کانفرنس کے دوسرے روز ملک کے نامور تجزیہ کاروں اور ماہر ین تعلیم سے خطاب کر ہے تھے۔ جنرل جنجوعہ نے ملٹری ، سول حکومت اور پوری قوم کے آپریشن ضرب عضب کے دوران مسلسل تعاون کو سراہا۔ انکا کہنا تھا کہ ہم بہت جلد دہشت گردی کے بت کو اکھاڑ پھینکیں گے ۔ انھوں نے موقع پر موجود طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ ہر متنازع موضوع کو مزید تفصیل اور غور سے پڑھیں اور سوالات کے رجحان کو بڑھایءں۔ جنرل جنجوعہ نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے افغانستان اور اپنے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ لیکن حالات کبھی سازگار نہیں ہوپائے۔ آپریشن ضرب عضب پہ بات کرتے ہوئے جنرل جنجوعہ نے کہا کہ کسی اور کی چلائی اور بڑھائی ہوئی اس جنگ کو ہم نے دلیری اور بہادری سے بہت سال لڑا ہے اور جب تک اس دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوجاتا ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ میجر جنرل فدا حسین نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین غیر مداخلت کا معاہدہ ہونا چاہئے۔پاکستان کے استحکام اور سلامتی کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان اپنی اندرونی امن کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان اور افغانستان کے عدم استحکام کے مضمرات کو رفع کرے۔ ڈاکٹر تغرل یمین نے کانفرنس کے شرکا کو بتایا کہ آپریشن ضرب عضب اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور اسکی کامیابی کا اندازہ ہم قوم میں خود اعتمادی اور بیرونی سرمایہ کاری کے نئے وسائل مثلا چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کی شروعات سے لگا سکتے ہیں۔ کانفرنس کے خاتمے پر سول اور ملٹری ماہرین نے کچھ جوائنٹ تجاویز پیش کیں جو درج ذیل ہیں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے برداشت صفر ہوگی سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے سلیبس میں تبدیلی کی جانی چاہئے گڈگورننس، قانون کی حکمرانی، موثر اور سستے نظام انصاف کو یقینی بنایا جائے انسانی اور معاشرتی رویے میں مثبت تبدیلی رواداری کے ذریعے قائم کی جانی چاہئے اساتذہ، طلبہ ، دینی ماہرین، اور والدین کو نفرت کی بجائے محبت اور امن کی تربیت دینے کے لئے ٹریننگ دی جانی چاہئے۔ کانفرنس میں ملک بھر سے پالیسی میکر اور سینیئر تجزئیہ کاروں نے شرکت کی اور اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے۔ ان ماہرین میں ڈاکٹر نعیم احمد، ڈاکٹر حسن عسکری، ڈاکٹرمنہاس مجید ، پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر، ڈاکٹر طاہر امین، ڈاکٹر زبیر غوری، میجر جنرل فدا حسین ملک، ڈاکٹر تغرل یمین، بریگیڈئر ریٹائرڈ عامر یعقوب، میجر جنرل نجم الحسن، پروفیسر نسیم الرحمن، جناب امتیاز گل، اسسٹنٹ پروفیسر محمد فیاض، پروفیسر رشید خان شامل ہیں۔