طالبان ،مذاکرات میں دلچسپی نہیں لے رہے ،پاکستان اثر و رسوخ استعمال کر کے قائل کرے :افغانستان
اسلام آباد(اے این این) پاکستان میں تعینات افغانستان کے سفیر ڈاکٹر حضرت عمر زاخیلوال نے کہاہے کہ پاکستان اب بھی افغان طالبان پر اثر و رسوخ رکھتا ہے اور پاکستان نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کی لیکن اس کے خاطر خواہ نتائج نہیں نکل سکے۔برطانوی نشریاتی ادارے کودیئے گئے انٹر ویومیں انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی پر امید ہیں کہ پاکستان افغان طالبان کو دوبارہ مذاکرات پر آمادہ کر سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افغان طالبان کی جانب سے موسم بہار کے ساتھ تازہ آپریشن کے اعلان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مذاکرات میں دلچسپی نہیں لے رہے۔یاد رہے کہ افغان طالبان نے رواں ہفتے بہار کی آمد پر اپنے سابق امیر ملا عمر کے نام منسوب آپریشن عمری شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے جواب میں افغان حکومت نے بھی طالبان کی پرتشدد کارروائیوں کے خلاف شفق کے نام سے نئی حکمتِ عملی اپنائی ہے۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مصالحت کی کوششوں کے لیے چار ممالک پر مشتمل گروپ کا پانچواں اجلاس رواں ماہ اسلام آباد میں ہونے کا امکان ہے۔ ان چار ممالک میں امریکہ چین، پاکستان اور افغانستان شامل ہیں۔ افغان سفیر نے بتایا کہ چار فریقی گروپ کے اگلے اجلاس کے لیے ابھی تاریخ کا تعین ہونا باقی ہے۔ افغان سفیر نے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ طالبان امن مذاکرت میں دلچسپی نہیں لے رہے کیونکہ اگر وہ بات چیت میں سنجیدہ ہوتے توافغانستان میں ان کے حملوں میں کمی آتی۔افغان حکومت اور طالبان کا ایک دوسرے کے خلاف آپریشن کے اعلان پر افغان سفیر نے کہا کہ عوام کی دیرینہ خواہش پر حکومت نے افغان طالبان سے مذاکرات کی ہامی بھری تھی لیکن طالبان نے ہمیشہ امن کی بجائے جنگ کو ترجیحی دی ہے۔یاد رہے کہ افغانستان میں قیامِ امن کے لیے رواں سال جنوری میں امریکہ چین، پاکستان اور افغانستان کے درمیان چار ملکوں اجلاسوں کا آغاز ہوا تھا، جس کے اب تک کابل اور اسلام آباد میں چار ادوار ہو چکے ہیں۔