وی خان یونیورسٹی ،مقتول نوجوان سپرد خاک ،2الگ الگ ایف آئی آر درج ،8ملزم گرفتار
مردان /صوابی(اے این این) مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں قتل کئے گئے نوجوان مشعال خان کو صوابی میں ان کے آبائی گاؤں زیدہ میں سپرد خاک کردیا گیا اس کی نماز جنازہ میں 400سے 500افراد نے شرکت کی ہے ۔واقعے کے دو الگ الگ مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ 20نامزد افراد میں سے 8کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ایک مقدمے میں قتل اور دہشت گردی سمیت 6دفعات شامل کی گئی ہیں جبکہ ایس ایچ اوشیخ ملتون محمد سلیم کی مدعیت میں درج مقدمے میں سڑک بلاک اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات ڈالی گئی ہیں۔پولیس کے مطابق مزید ملزمان کی گرفتاری کے لئے 3 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں،جن میں طلبا کے ساتھ ایک کونسلر اور چار یونیورسٹی ملازمین بھی شامل ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ جنگل کا قانون کسی طور رائج نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سب سے آئی جی خیبر پختونخوا سے رابطے میں ہوں،ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی انتہائی ضروری ہے۔مشعال خان کے والدنے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میرا بیٹا دین اورمذہب کا احترام کرتااورحصول علم پرزیادہ سے زیادہ توجہ دیتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ میرا بیٹا گھرمیں زیادہ سے زیادہ پیغمبراسلامﷺ کی تعلیمات کا درس دیتا تھا،وہ سودی نظام پرتنقید کرتا تھا،میں ایک باپ کی حیثیت سے انصاف چاہتا ہوں۔گورنر خیبر پختونخوا نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
مقتول نوجوان