سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے او آئی سی کانفرنس بلا رہے ہیں: چوہدری نثار علی خان

سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے او آئی سی کانفرنس بلا رہے ہیں: ...
سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے او آئی سی کانفرنس بلا رہے ہیں: چوہدری نثار علی خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آ ن لائن) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے رمضان المبارک کے بعد او آئی سی ممالک کے وزرا کی کانفرنس پاکستان میں بلائی جائے گی۔ گستاخانہ مواد کے معاملے پر فیس بک کے نائب صدر اگلے ماہ پاکستان آ رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ نہ صرف اندرون ملک گستاخی کرنے والوں کو پکڑا جائے بلکہ ان لوگوں کو بھی پکڑا جائے جو بیرون ملک بیٹھ کر گستاخی کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں آزادی اظہار رائے کی اجازت دی جاتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ اسلام کی مقدس ترین ہستیوں کو ہی نشانہ بنانا شروع کردیا جائے۔ سوشل میڈیا پر حضور ﷺ کی شان میں جو گستاخی کی گئی وہ ناقابل بیان ہے۔ میرے سامنے جو رپورٹ پیش کی گئی مجھ سے دو سطروں سے آگے پڑھی ہی نہیں گئی۔ اس معاملے پر میں نے اسلامی ممالک کے سفیر بلائے اور ان سب کو ایک ہی کاپی دی کیونکہ مجھ میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ اس گستاخانہ مواد کی فوٹو کاپیاں کروا سکوں۔

پاکستان اوریجن کارڈ کا نام تبدیل کر کے ٹمپریری ریزیڈنس رکھ دیا،خانانی اینڈ کالیا کیس کی نئے سرے سے انکوائری کر رہے ہیں،ڈان لیکس کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا:چوہدری نثار
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے سفیروں اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ پاکستان ایک کانفرنس بلائے جس میں او آئی سی ممبران کے علاوہ سروس پرووائیڈرز بھی ہوں تاکہ اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کیا جا سکے۔
چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ رمضان المبارک کے بعد گستاخانہ مواد کے معاملے پر او آئی سی کی پاکستان میں کانفرنس بلائیں گے جس میں اس مسئلے پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ فیس بک کے نائب صدر بھی اگلے ماہ پاکستان آئیں گے۔
چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سے بہت سی پوسٹیں ڈیلیٹ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور اب تک فیس بک نے 80 سے زائد گستاخانہ پوسٹس ہٹادی ہیں۔ جن لوگوں نے بیرون ملک بیٹھ کر گستاخی کی ہے ہم ان تک بھی پہنچنا چاہتے ہیں اور جب تک سروس پرووائیڈرز تعاون نہیں کریں گے ایسا ممکن نہیں ہے۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -