’میں 14 سال کی تھی تو مجھے اس پاکستانی نے بار بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس نے بھی مدد نہ کی لیکن پھر ایک دن اخبار میں یہ خبر پڑھ کر خوشی کی انتہا نہ رہی کہ۔۔۔‘ برطانوی لڑکی نے ایسی بات بے نقاب کر دی کہ ہر پاکستانی کو شرم آجائے

’میں 14 سال کی تھی تو مجھے اس پاکستانی نے بار بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، ...
’میں 14 سال کی تھی تو مجھے اس پاکستانی نے بار بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس نے بھی مدد نہ کی لیکن پھر ایک دن اخبار میں یہ خبر پڑھ کر خوشی کی انتہا نہ رہی کہ۔۔۔‘ برطانوی لڑکی نے ایسی بات بے نقاب کر دی کہ ہر پاکستانی کو شرم آجائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) قصور میں عمران نامی بدطینت شخص کے 9بچیوں سے زیادہ کرنے کے انکشاف نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا تھا لیکن اب برطانیہ میں مقیم کچھ پاکستانی نژاد بدقماشوں کی ایسی واردات سامنے آ گئی ہے کہ سن کر شیطان بھی شرمندہ رہ جائے۔ میل آن لائن کے مطابق برطانوی شہر رودرہیم میں ان درندوں نے 1997ءسے 2013ءکے درمیان 1400سے زائد کم عمر لڑکیوں کو جنسی درندگی کا نشانہ بنایا۔ یہ گینگ بچیوں کو ورغلاتا یا اغواءکرتا اور انہیں نشہ آور ادویات دے کر جنسی زیادہ کا نشانہ بناتا اور پھر جسم فروشی کے دھندے پر لگا دیتا۔


سیمی ووڈ ہاﺅس نامی لڑکی بھی انہی بدنصیب بچیوں میں شامل تھی جو سالوں تک اس گینگ کی بربریت کا نشانہ بنتی رہی۔ سیمی کا کہنا ہے کہ ”میں صرف 14سال کی تھی جب گینگ کے سرغنہ ارشد حسین نے مجھ سے دوستی کی۔ ایک روز وہ مجھے ایک فلیٹ پر لے گیا جہاں مجھے منشیات دے کر جنسی زیادتی کر ڈالی۔ اس کے بعد یہ روز کا معمول بن گیا۔ کچھ عرصہ بعد ہی میں حاملہ ہو گئی لیکن ملزم نے اسقاط حمل کروا دیا۔“سیمی نے مزید بتایا کہ ”میں 15سال کی تھی جب دوسری بار حاملہ ہوئی لیکن اس بار اسقاط حمل نہیں کروایا گیا اور میں ایک بیٹے ماں بن گئی۔ پولیس اور سوشل ورکرز اس بات سے آگاہ تھے کہ یہ گینگ کم عمر لڑکیوں کو ورغلا کر ان کی زندگیاں برباد کر رہا ہے لیکن انہوں نے اس کے خلاف کچھ نہیں کیا۔ ان کے چنگل سے نکلنے کے کئی سال بعد میں نے اخبار کے پہلے صفحے پر ایک خبر پڑھی جس میں اس گینگ کے ملزموں کو سزا ہونے کی خبر چھپی ہوئی تھی۔ خبر کے ساتھ ملزمان کی تصاویر بھی تھیں جن میں میں نے انہیں پہچان لیا جو میرے ساتھ درندگی کرتے رہے تھے۔ یہ خبر پڑھ کر مجھے بے حد خوشی ہوئی کہ بالآخر یہ لوگ اپنے انجام سے دوچار ہو گئے۔واضح رہے کہ کئی رپورٹس آنے پر پولیس نے گینگ کے اراکین کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا جہاں سے انہیں قید کی سزا سنا کر جیل بھجوایا جا چکا ہے۔ گینگ کے رکن ارشد کو 35سال، بشارت کو25 اور بنارس کو 19سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان تینوں کے چچا قربان علی کو 10سال کے لیے جیل بھیجا گیا ہے۔