ایک عرصہ لگا کر اکٹھی کی گئیں تمام فحش فلمیں ضائع کردیں، آدمی اپنے ہی والدین کے خلاف عدالت پہنچ گیا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) بچہ غلط راستے پر چل نکلے تو والدین اس کو سدھارنے کی کوشش کرتے ہیں اور بسااوقات اسے سزا بھی دے ڈالتے ہیں۔ امریکہ میں بھی ان والدین نے فحش فلموں کی لت میں پڑے اپنے بیٹے کو سدھارنے کی کوشش کی لیکن وہ الٹا والدین کے خلاف ہی عدالت پہنچ گیا اور ہرجانے کا دعویٰ کر دیا۔ میل آن لائن کے مطابق امریکی ریاست مشی گن کے شہر گرانڈ ہیون کے اس لڑکے نے گھر میں فحش فلموں کی وسیع کولیکشن جمع کر رکھی تھی۔ یہ فلمیں وہ کئی سال سے خرید کر جمع کر رہا تھا اور اب تک ان پر 29ہزار ڈالر (تقریباً 41لاکھ روپے) کی خطیر رقم خرچ کر چکا تھا۔
والدین نے اسے بہتیرا سمجھایا لیکن وہ اپنی اس حرکت سے باز نہ آیا جس پر والدین نے تنگ آ کر اس کی تمام فحش فلمیں ضائع کر دیں۔ یہ فلمیں اتنی بڑی تعداد میں تھیں کہ 14بڑے بڑے ڈبے ان سے بھرے ہوئے تھے۔ والدین کے یہ کام کرنے پرلڑکا اب ان کے خلاف عدالت چلا گیا ہے اور 86ہزارڈالر (تقریباً 1کروڑ 21لاکھ روپے)ہرجانے کا دعویٰ کر دیا ہے۔
لڑکے نے اپنے والدین کو ایک ای میل میں لکھا ہے کہ ”اگر آپ کو میری فحش فلموں کی کولیکشن سے مسئلہ تھا تو آپ مجھے بتاتے، میں انہیں لے کر کہیں اور شفٹ ہو جاتا۔“ رپورٹ کے مطابق یہ لڑکا صرف فحش فلمیں دیکھتا ہی نہیں تھا بلکہ انہیں فروخت کرنے کا کاروبار بھی کرتاتھا۔ وہ اپنے ہائی سکول میں بھی طالب علموں کو فحش فلمیں فروخت کیا کرتا تھا جس پر اسے سکول سے نکال دیا گیا تھا۔