“عوام خوشحال حویلی بے مثال“
سیاست خدمت کانام ہے اورخدمت خلق اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ کاموں میں سے ایک ہے ،سیاست کی روح کوسامنے رکھاجائے تویہ ہرطرح کے علاقائی، صوبائی، برادری اور لسانی تعصبات کو ختم کرکے انسانیت کاایک خوش نما چہرہ سامنے لاتی ہے۔سیاست کوجب تک مثبت زاویہ سے تولا،پرکھااورعمل میں نہ لایا جائے تواس کے ثمرات انسانی تعلقات کوجوڑنے کی بجائے تباہی کاباعث بنتے ہیں۔سیاست عبادت ہے مگراس کے اندرہونے والی ہرطرح کی خیانت نے اسے بے آبروکردیاہے اس سیاست کودرست کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انسانیت کی ڈٹ کرخدمت ہوسکے۔
حویلی جوکہ آزادکشمیرکاانتہائی خوبصورت ضلع ہے بے پناہ سیاحتی وآبی وسائل سے مالامال ہے سیاست کی آلودگی ، نااہلی ،بد عنوانی اور برادری ازم کے باعث پسماندہ چلاآرہاہے اگر حویلی کے کم وبیش دولاکھ عوام برادریوں کے تعصب اور نام نہاد لیڈروں کے بہکاوے سے نکل آئیں اور اٹھ کھڑے ہوں تو حویلی کی قسمت کوبدلاجاسکتاہے یہ مشکل ضرورلیکن ناممکن نہیں ہے، اس لئے ایسی مثالیں موجود ہیں کہ عوام جب بیدار ہوگئے اور درست نمائندے منتخب کئے تو ملک آباد ہو گئے۔ ہم ایک تعمیری سوچ اور مربوط پروگرام کے ساتھ ایک ضلع کو کیوں شاد و آباد نہیں کر سکتے ؟
اس بڑے مقصد کے لئے غیور عوام کو شعور کے دروازے پر دستک دینا ہوگی روائتی خالی خشک انداز سیاست کو مسترد کر کے ایک واضح سمت کا تعین کرتے ہوئے ہمارے وژن کا ساتھ دینا ہوگا “عوام خوشحال حویلی بے مثال“کے وژن کوعملی جامہ پہناکرشعورکی سیاست کوفروغ دیتے ہوئے قبیلوں، برادریوں کے چکرومکراور کرپشن و بدعنوانی کوشکست دے کرحویلی کی تقریباً دولاکھ آبادی کوساتھ لے کراسے ترقی وخوشحالی کی راہ پرگامزن کرتے ہوئے اک نئی تاریخ رقم کی جا سکتی ہے۔ حویلی کے نوجوان کو سرکاری نوکریوں یا ملک کے دور دراز علاقوں کے ہوٹلوں پہ نوکری کی بجائے مقامی روزگار کی طرف موڑنا ہو گا ، اس حوالہ سے ٹورازم کی دستیاب صنعت سے فائدہ اٹھانا نہایت ضروری ہے۔ علاوہ ازیں اپنا اگاؤ اپنا کھاؤ کی طرز پر مقامی باعزت روزگار کی طرف مائل کرنا ہو گا جس کے لئے اپنی سونا اگلتی زرعی زمینوں میں زراعت کے ذریعے روزگار ، سیاحت کے ذریعے روزگار ، لائیو سٹاک کے ذریعے روزگار ، ڈیری فارمز کے ذریعے روزگار و دیگر بہت سے مواقع موجود ہیں جن پر اچھی حکمت عملی عوام کا معیار زندگی بلند اور علاقہ کی تقدیر کو بدل سکتا ہے۔
“بے مثال حویلی “ کوپائلٹ پراجیکٹ کے طورپرشروع کرکے اس کادائرہ پورے آزادکشمیرتک لے جایا جاسکتاہے تاکہ پورے آزادکشمیرکی خدمت ہوسکے،اچھی، تعصبات سے پاک سیاست سے جہاں ہماری معیشت کی ترقی جڑی ہوئی ہے وہیں اس کے اثرات تحریک آزادی کشمیرپربھی پڑیں گے پاکستان مستحکم ہو گا اورریاست پاکستان کے ساتھ ہمارارشتہ اور بھی مزیدمضبو ط ہوگا۔ اس حوالہ سے مذکورہ “عوام خوشحال حویلی بے مثال “ وژن کے تحت حویلی کی مسلمہ سیاسی قیادت اور تمام برادریوں کے معززین و عمائدین کا حویلی کی ترقی و خوشحالی ، کرپشن و قبائلی تعصب کے خاتمہ اور آمدہ الیکشن میں مشترکہ و مثبت کردار ادا کرنے کے حوالے سے اہم مشاورتی اجلاس راقم کی زیر صدارت آستانہ عالیہ پیران بساہاں شریف اسلام آباد منعقد ہوا،اجلاس سے پیپلز پارٹی کے سابق مرکزی راہنما ، خواجہ طارق سعید ، پی ٹی آئی کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری انجینئر عامر نذیر چوھدری ،مسلم لیگ ن ازادکشمیر کے راہنما شجاع خورشید راٹھور ، مسلم کانفربس کے راہنما راجہ جمشید کیانی ایڈووکیٹ ،پی ٹی آئی ازادکشمیر کے راہنما زاھد ہاشمی ، تحریک انصاف کے راہنما سید تصور گیلانی ، مسلم لیگ ن کے سابق راہنما شیخ محمد اصغر ، بابر نظیر راٹھور ایڈووکیٹ ، راجہ جاوید راٹھور ایڈووکیٹ ،پیر سید شبیر احمد بخاری زیب آستانہ عالیہ بساہاں شریف ،عاشق کیانی راہنما مسلم کانفرنس ، عامر عزیز کھوکھر ،قاری سید ضمیر حسین شاہ ، ڈی ایس پی ریٹائرڈ سردار انور، خلیق الرحمن درانی ایڈووکیٹ صدر کشمیر لائیرز فورم ، ریٹائرڈ انسپکٹر سید زاھد حسین بخاری ، طارق میر ، خواجہ منظور لون ایڈووکیٹ ، سید کامران بخاری ایڈووکیٹ ، جاوید خان آفریدی ، چوھدری اسد گورسی ، سید ظہیر بخاری ، ،شاھد راٹھور راہنما پی ٹی آئی ، چوھدری عمران علی پرائم منسٹر یوتھ اسمبلی ، مذہبی سکالر سید رضوان حید ر ، طاہر اکبر آفریدی ، صاحبزادہ محمود بخاری ، سعید کیانی نے خطاب کیا ۔
اس اہم اجلاس میں تقریباً چار گھنٹے حویلی کی سیاسی صورتحال اور مستقبل کے لائحہ عمل پر مفصل غوروحوض کیا گیا اور احتتام پر متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ جس کے مطابق اجلاس نے افواج پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کے استحکام و سالمیت اور آزادی کشمیر کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔اجلاس نے اس پر اتفاق کیا کہ “عوام کو خوشحال اور حویلی کو بے مثال “بنانے کے لئے سب متحد ہیں۔
ہر طرح کے قبائلی تعصب کو یکسرمسترد کرتے ہوے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ آنے والے الیکشن کو ان آلائشوں سے پاک رکھا جاے گا۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار بھی کیا گیا کہ اس بار انتخابات میں برادری ازم قطعی طور پر بنیاد نہیں بنایا جاے گا۔اعلامیہ میں اس بات کا اظہار کیا گیا کہ ضلع حویلی کی ترقی و خوشحالی اور عوامی مسائل کے حل اورآئندہ انتخابات میں مشترکہ اور مثبت کردار ادا کرنے کی کوشش اور مشاورت کے سلسلہ کو بڑھایا جائے گا ۔اجلاس میں شریک تمام قابل قدر زعما نے اس بات پر اتفاق رائے کا اظہار کیا کہ اگرعلاقےاورعوام کی بہتری مقصود ہے تو صرف اور صرف اہلیت ہی کو معیار ماننا پڑے گا اور صرف اسی نمائندے کی پشت پناہی کی جاے گی جو عوامی خدمت کا اہل ہو گا۔نہ کہ جو کرپٹ لوگ عوام کی نمائندگی کرتے رہے ہیں جن کے پیش نظر علاقے اور عوام کے مفاد کی بجاے اپنا مفاد عزیز تھا جس کی بدولت ان کے اپنے دن تو پھر گئے مگرعوام کو تباہ و برباد کر دیا اورعوام کو بنیادی سہولتوں صحت ،تعلیم روزگار اور انفراسٹرکچر سے محروم رکھ کر پتھر کے دور میں پہنچانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔
مزید براں اس بات کی طرف بھی اجلاس نے خصوصی توجہ دلائی کہ جہاں ان کرپٹ سیاسی نمائندوں کا قصور ہے وہاں عوام کو بھی بری الذمہ قرار نہیں دیا جا سکتا کیوں کہ ایوان تک پہنچانے والے تو یہی عوام ہوتے ہیں۔اعلامیہ میں اس بات پر مکمل اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا کہ ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے اس بار کسی خوبصورت نعرے ، بوسیدہ تقریر ، جھوٹے وعدے ، یا پھر کسی اور وجہ کو بنیاد بنا کر الیکشن میں نہیں جائیں گے انشاءاللہ مشترکہ امیدوار کی صورت میں اہلیت ہی آخری معیار تصور ہو گا۔
اس اجلاس میں مقررین و تمام شرکاء نے برادری ازم کی بنیاد پر سیاست، گولی اور گالی کے کلچر کے خاتمہ، قابلیت اور میرٹ پر قیادت کے انتخاب، حویلی کے تمام قبائل کے اجتماعی مفاد اور عوامی فلاح کیلئے مثالی اتفاق رائے کا اظہار کیا۔ قوی امید ہے کہ اس اتحاد کا حویلی کے عوام کو ضرور فائدہ ہو گا۔
نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیساتھ بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں.