قومی اسمبلی کے سپیکر کیلئے پولنگ کا عمل مکمل، ووٹوں کی گنتی جاری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)نئی قومی اسمبلی میں اگلے پانچ سال کیلئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر انتخاب کیلئے پولنگ کا عمل مکمل ہو گیاہے اور ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو چکاہے۔سپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کیلئے پولنگ کا عمل شروع ہو توسب سے پہلے سابق صدر آصف علی زرداری کانام پکارا گیا لیکن وہ ایوان میں موجود نہیں تھے تاہم انہوں نے بعد میں آ کر اپنا ووٹ کاسٹ کیا ۔ تحریک انصاف کی جانب سے اسد قیصر کو سپیکر جبکہ قاسم سوری جن کا تعلق بلوچستان سے ہے ڈپٹی سپیکر کیلئے امیدوار نامزدکیاگیاہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سپیکر کیلئے مشترکہ امیدوار خورشید شاہ اور ڈپٹی سپیکر کیلئے مولانا اسعدمحمود کو امیدوار نامزد کیاگیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق جانچ پڑتال کے بعد چاروں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔ عددی اعتبار سے تحریک انصاف کو برتری حاصل ہے۔ خفیہ رائے شماری میں اپنے اراکین کو منحرف ہونے سے بچانا بڑا چیلنج ہوگا۔
تحریک انصاف کو ایم کیوایم، بلوچستان عوامی پارٹی، بی این پی مینگل، جی ڈی اے، ق لیگ، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں 151 نشستیں ہیں جبکہ ایم کیوایم کی 7، بلوچستان عوامی پارٹی کی 5، بی این پی مینگل کی 4، جی ڈی اے کی 3، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔ 4 میں سے 2 آزاد ارکان نے بھی تحریک انصاف کو حمایت کی یقین دہانی کرا رکھی ہے۔ یوں تحریک انصاف کے مجموعی ووٹوں کی تعداد 177 بنتی ہے۔
دوسری جانب سید خورشید شاہ اور مولانا اسعد محمود کو مسلم لیگ ن کے 81، پیپلزپارٹی کے 53، ایم ایم اے کے 15 اور اے این پی کے ایک رکن کی حمایت حاصل ہے۔ اس طرح اپوزیشن اتحاد کے امیدواروں کو 150 کے قریب ووٹ مل سکتے ہیں۔ ووٹوں میں سے اکثریت حاصل کرنے والا رکن اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو جائے گا۔ سپیکر ایاز صادق نومنتخب سپیکر سے حلف لیں گے۔ نیا سپیکر اپنی نشست سنبھالنے کے بعد ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کرائے گا۔