پی ٹی آئی کے ایم پی اے کا شہری پر تشدد اور معافی، مار کھانے والا شخص دراصل کون سا اعلیٰ ترین سرکاری افسر ہے؟بیٹے نے آکر ایسی بات کہہ دی کہ آپ کی آنکھوں میں بھی آنسو آجائیں گے

پی ٹی آئی کے ایم پی اے کا شہری پر تشدد اور معافی، مار کھانے والا شخص دراصل کون ...
پی ٹی آئی کے ایم پی اے کا شہری پر تشدد اور معافی، مار کھانے والا شخص دراصل کون سا اعلیٰ ترین سرکاری افسر ہے؟بیٹے نے آکر ایسی بات کہہ دی کہ آپ کی آنکھوں میں بھی آنسو آجائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) شہر قائد میں تحریک انصاف کے نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ کی جانب سے بزرگ شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے اور اس کے بعد معافی مانگنے کے معاملے پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے ۔ ایسے میں مضروب شہری کے صاحبزادے لبیب چوہان بھی میدان میں آئے ہیں اور ایسی بات کہہ دی ہے کہ جان کر آپ کی آنکھوں میں بھی آنسو آجائیں گے۔
لبیب چوہان شاہین انجینئرنگ اینڈ ایئر کرافٹ مینٹیننس سروس میں ٹرینی انجینئر ہیں ۔ انہوں نے اپنے فیس بک اکاﺅنٹ پر اپنے والد کے ساتھ اپنی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا’ میرے ساتھ موجود شخص میرا باپ اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر ہے۔ پاکستان کے لوگوں سے میرا پہلا سوال تو یہ ہے کہ اگر یہ واقعہ آپ کے والد کے ساتھ پیش آیا ہوتا تو آپ کیا کرتے ؟ ۔ دوسری بات ، میرے والد صاحب فردوس شمیم نقوی اور نجیب ہارون کے پرانے دوست ہیں اور وہ دونوں میرے والد کی کریڈیبلٹی سے واقف ہیں، میرے والد انتہائی ایماندار اور پیشہ ور افسر ہی۔ اگر میرے والد فردوس شمیم اور نجیب ہارون کے دوست نہ ہوتے تو ؟، ان دو لوگوں کی وجہ سے ہی وہ (عمران شاہ) ہمارے گھر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا اور ہم نے اسے معافی مانگنے کا موقع دیا‘۔


لبیب چوہان نے مزید لکھا کہ ’ اگر میرے والد ایک عام شہری ہوتے ، کیا ڈاکٹر عمران اس کے گھر بھی جاتا ؟ ہم پرامن شہری اور مسلمان ہیں یہی وجہ ہے کہ میرے والد نے عمران شاہ کو معاف کردیا لیکن اگر آپ مضروب شخص کے بیٹے ہوتے تو کیا آپ معاف کرتے ؟ اگر یہ امریکہ یا برطانیہ ہوتا تو ریاست کیا کردار ادا کرتی؟ مجھے اس بات کا جواب چاہیے کہ میں اپنے دل کو کیسے سمجھاﺅں ؟‘۔
مضروب شخص کے صاحبزادے نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ’ اگر میرے والد کی گاڑی کی دوسرے شخص کی گاڑی سے ٹکر ہوگئی اور دونوں میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوگیا تو کیا میرے والد نے اس شخص پر ہاتھ اٹھایا ؟ میرا صرف یہ سوال ہے کہ ریاست کہاں ہے؟ میرا پاکستانیوں سے یہی سوال ہے کہ اگر یہ آپ کے والد کے ساتھ ہوا ہوتا تو آپ کیا کرتے ؟ ریاست کہاں ہے ؟ میں اپنے دل کو کیسے مطمئن کروں؟۔


واضح رہے کہ 14 اگست کو یوم آزادی پر کراچی سے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 129 سے نومنتخب رکن اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ نے شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ ویڈیو وائرل ہوتے ہی تحریک انصاف کی قیادت نے اس کا نوٹس لیا اور عمران شاہ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ۔ نوٹس ملنے کے بعد عمران شاہ اور فردوس شمیم نقوی شہری کے گھر پہنچے اور ان سے معافی مانگی جس کے بعد معاملہ رفع دفع ہوگیا۔