نفس کی پیروی انسان کو ’’ کتا ‘‘ بنا دیتی ہے اور پھر وہ بھی ۔۔۔۔۔
انسان دو چیزوں کی وجہ سے اللہ کی نافرمانی کرتا ہے، ایک عقل کی مخالفت اور دوسرے نفس کی پیروی، عقل انسان کو اللہ کی اطاعت کی جانب مائل کرتی ہے اور نفس اسے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کروانا چاہتا ہے ،اگر انسان عقل کا مطیع بن جائے تو اس کی زندگی اللہ کی اطاعت میں گزرے گی اور اگر خدا نخواستہ اس نے نفس کی پیروی کرلی تو وہ اسے برے اعمال کی طرف لے جانے والا ہےاور اس شخص سے زیادہ گمراہ کون ہو سکتا ہے جو اپنے نفس کی پیروی میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کو اپنی زندگی کا شعار بنا لے ،ایک سچی کہانی پڑھیں اور سوچیں کہیں ہم بھی اپنے نفس کی اطاعت اور پیروی تو نہیں کر رہے ؟
ایک بادشاہ کا گزر کسی بستی سے ہوا۔ اجنبی دیکھ کر بستی کے کتوں نے بھونکنا شروع کردیا۔ کتوں کا بھونکنا بادشاہ کو بہت برا لگا۔ اس سے پہلے کہ بادشاہ بستی والوں پر یا کتوں پر کوئی عتاب کرتا وزیر نے کہا:بادشاہ سلامت کتے بھونک نہیں رہے بلکہ بھوک کی وجہ سے رو رہے ہیں‘‘۔ پہلے دور کے بادشاہ بھی بس بادشاہ ہی تھے وزیر کی اس بے وقوفانہ بات پر یقین کرلیا۔ وزیر کو حکم دیا اعلان کردو کہ بستی والے کل اپنے کتوں کو لے کر محل میں آجائیں کتوں کو پیٹ بھر کر کھلایا جائے گا۔ اگلے دن بستی والے کتوں کو لے کر محل پہنچے تو کتوں کے لیے انواع واقسام کے کھانے لگے ہوئے تھے، کتے کھانے پر ٹوٹ پڑےلیکن تھوڑی ہی دیر بعد وہ ایک ایک ہڈی اور بوٹی پر آپس میں لڑنے اور ایک دوسرے پر بھونکنے لگے،ایک کی گردن دوسرے کے منہ میں، ایک کی ٹانگ دوسرا دبوچے ہوئے،کوئی کسی کا کان کاٹ رہا ہے اور کوئی دم۔ بادشاہ نے وزیر سے کہا اتنا کھانا موجود ہے پھر یہ لڑتے کیوں ہیں؟؟وزیر نے جواب دیا ۔۔۔۔
۔۔۔ویڈیو دیکھیں ۔۔۔