سینئر صحافی اور معروف تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے بھارت کو آئینہ دکھا دیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر صحافی ،تجزیہ کار اور روزنامہ ’’پاکستان‘‘کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمن شامی نے کہا ہے کہ آج بھارت کا یوم آزادی ہے،اہل پاکستان اور اہل کشمیر اسے’’یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منا رہے ہیں،تاریخ میں پہلی بار پاکستان اپنے ہمسائے کے یوم آزادی کو اس طرح منا رہا ہےکہ بھارت کے حکمران نے تحریک آزادی اور یوم آزادی کو داغدار کر دیا ہے ۔ان کی سیاہ کاریوں نے بھارت کے چہرے پر سیاہی مل دی ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لئے اس کے دروازے بھارتی باشندوں پر کھو ل دیئے ہیں، انہیں یہاں آکر بسنے، جائیدادیں خریدنے اور ملازمتیں حاصل کرنے کی آزادی دےدی ہے۔
بھارتی آئین من مانے انداز میں بدلا ہے،سبوتاژ کیا ہے،بھارت کو ایک دستوری ریاست سے راجواڑے میں تبدیل کردیا ہے۔ آج بھارتی فوج نے پورے کشمیر کو قید خانے میں تبدیل کر رکھا ہے۔کئی روز سے کرفیو نافذہے، بازار بند ہیں،دکانوں پر تالے لگے ہیں،نماز عید ادا کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، بیمار دوا کیلئے اور بچے دودھ کیلئے بلک رہے ہیں، اہل کشمیر نہ دنیا میں کسی سے رابطہ کرسکتے ہیں نہ آپس میں ہم کلام ہوسکتے ہیں۔ انٹرنیٹ، ٹیلی ویژ ن، ٹیلی فون، ریڈیو، اخبارات پر پابندی ہے،نہ کوئی حرف چھاپا جاسکتا ہے نہ نشر کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کی پابندی کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ اس سیاہ کاری پر صرف پاکستان اور کشمیر ہی نہیں، ہر اس ملک اور معاشرے میں مذمت کی جارہی ہے، جہاں لوگ انسانی حقوق سے متعار ف ہیں ، آزادی اظہار رائے سے واقف ہیں۔
مجیب الرحمن شامی کا کہنا تھا کہ آج ہم یوم سیاہ منا رہے ہیں،اس سیاہی پر احتجاج کر رہے ہیں جو وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے حواریوں نے بھارت کے چہرے پر مل دی ہے۔ ہمیں امید ہے بھارت کے رہنے والے بھی اپنے وطن اور اس کے مستقبل کی حفاظت کےلئے اٹھ کھڑے ہوں گے،اپنی آزادی اور اپنے قومی استحکام کی حفاظت کریںگے کہ بالآخر بھارت کو اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی،یہ یوم سیاہ دراصل بھارت میں بسنے والے ہر اس شخص کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی ہے جو انسانیت اور انسانی اقدار پر یقین رکھتا ہے جو بانیان ہند کے آدرشوں سے اپنے آپ کو وابستہ سمجھتا ہے،جو بھارت کے جمہوری اور انسانی چہرے کو مسخ کر نے کی مذموم کوششوں کی راہ میں سر ہتھیلی پر رکھ کر کھڑا ہے۔