حکمران کشمیر پر قومی موقف سے پیچھے ہٹے تو یہ سقوط ڈھاکہ سے بڑا سانحہ ہوگا،سراج الحق

 حکمران کشمیر پر قومی موقف سے پیچھے ہٹے تو یہ سقوط ڈھاکہ سے بڑا سانحہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کشمیری ہمارے کل پر اپنا آج قربان کررہے ہیں اورہمارے حکمران کشمیریوں کی حمایت اور مدد کو اپنے لئے بوجھ سمجھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم کو محض ٹیلی فون کالوں پر اکتفا کرنے کی بجائے اسلامی ممالک کا ہنگامی دورہ کر کے اسلامی دنیا کو کشمیریوں کی پشت پر کھڑا کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی اور اقوام متحدہ کے مذمتی بیانات سے کچھ نہیں ہوگا کشمیر کی آزادی کیلئے فوری عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ایک طرف بھارت نے کشمیریوں پر زندگی تنگ کررکھی ہے اور دوسری طرف ہمارے حکمران اپنے بیانات سے مایوسی اور بددلی پھیلارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی طرف سے کشمیریوں کو کوئی مثبت پیغام نہیں جارہا۔ اگر حکمرانوں نے کشمیر پر قومی موقف سے روگردانی کی تو یہ سقوط ڈھاکہ سے بڑا سانحہ ہوگا۔ پاکستان کی آزادی کشمیر کے بغیر نامکمل ہے۔ پاکستان کی سا لمیت اور آزادی کے تحفظ کیلئے کشمیر کی آزادی ضروری ہے۔پاکستان جغرافیائی طورپر تو وجود میں آگیا مگر اس کو ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانا نئی نسل کی ذمہ داری ہے۔پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کی طرح اس کی نظریاتی سرحدوں کا دفاع بھی نہایت ضروری  ہے۔پاکستان کی سا لمیت،ترقی و خوشحالی اور دفاع کا ضامن اسلام ہے۔پاکستان کے نظریے پر یقین رکھنے والے ہی اس کے دفاع کافرض پورا کرسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ثمرباغ میں یوم آزادی کے حوالے سے منعقدہ”آزادی کنونشن“سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیر جماعت نے پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے ایک ساتھ لہرا کر پرچم کشائی کی۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی طرح کشمیر کی آزادی بھی ایک حقیقت ہے جس سے کوئی نظرنہیں چرا سکتا۔کشمیر کی آزادی اب نوشتہ دیوار ہے،بھارت جتنی جلد ی اس کو حقیقت کو تسلیم کرلے گا اتنا ہی اس کے حق میں بہتر ہے،اگر بھارت نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی بات نہ سنی اور کشمیریوں پر ظلم و جبر جاری رکھا تو اس کیلئے اپنے وجود کو برقراررکھنا مشکل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت پرکشمیریوں کا خوف اور دہشت اس قدر طاری ہے کہ انہیں عید کی نمازکیلئے بھی باہر نہیں نکلنے دیا گیا۔
سراج الحق

مزید :

صفحہ آخر -