بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کیلئے برسلز میں مظاہرہ

بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کیلئے برسلز میں مظاہرہ
بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کیلئے برسلز میں مظاہرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برسلز (ڈیلی پاکستان آن لائن)کشمیرکونسل یورپ کے زیراہتمام بھارت کایوم آزادی یوم سیاہ کے طورپر منانے کیلئے برسلز میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا  کے مطابق مظاہرے میں کشمیریوں، پاکستانیوں او ربیلجیم اور دیگر یورپی ممالک میں قائم مختلف تنظیموں کے نمائندوں سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرے کے شرکاء نے بھارت کے خلاف نعرے بازی کی اور مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری مظالم کی مذمت کی۔ مظاہرے کے دوران بھارتی حکومت کے نام ایک یادداشت سفارتخانے میں پیش کی گئی۔ یادداشت میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیوفوری طورپر ہٹانے اور تمام کشمیری سیاسی رہنماؤں کو بلا تاخیر رہا کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔مظاہرے میں بڑی تعداد میں یورپ میں مقیم  کشمیری، پاکستانی اور بنگالی کیمونیٹیز، سکھ برادری کے لوگ اور مختلف تنظیموں کے نمائندے اورکارکن موجودتھے۔ مظاہرے کی دلچسپ بات یہ بھی تھی کہ ایک طرف بھارتی سفارتخانہ میں بھارت کے یوم آزادی کی تقریب جاری تھی اور بھارتی قومی ترانہ بجایاجارہاتھا جبکہ دوسری طرف سفارتخانے کے باہر کشمیریوں اور ان کے ہمدردوں کی طرف سے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج ہورہا تھا۔ مظاہرے میں شریک لوگ بلند آواز میں بھارتی مظالم کے خلاف نعرے لگا رہے رہے تھے۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پرمقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔

کشمیرکونسل ای یوکے چیئرمین علی رضاسید کا کہنا  تھا  کہ بھارت نے کشمیریوں پر مظالم کی انتہاکردی ہے، گذشتہ دس دنوں سے مقبوضہ کشمیر کا رابطہ دنیا سے منقطع کردیا گیا ہے،اہم سیاسی رہنماء اور کارکن نظربند اور گرفتار ہیں،لوگوں کی اشیائے خورد و نوش تک رسائی محدود ہے،بھارت کشمیریوں کی بڑے پیمانے پر نسل کشی کررہا ہے، اس وقت کشمیریوں کو ایک بڑاے المیے کا سامنا ہے اور ان کی نسل کشی ہورہی ہے۔انھوں نے کہاکہ ہم بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیرکی آزادی کے لیے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے،بھارت کشمیریوں کےخلاف سنگین جرائم میں ملوث ہےاورہم بھارت کااصل چہرہ بےنقاب کرناچاہتے ہیں،ہم اس وقت تک بھارت کےیوم آزادی کو ’’یوم سیاہ‘‘کےطورپر مناتے رہیں گے جب تک کشمیرکو بھارت سے آزادی مل نہیں جاتی۔

انھوں نے کہاکہ بھارت کا حالیہ اقدام غیرقانونی ہے، اس کا کوئی جواز نہیں تھا،اس اقدام کے ذریعے بھارت نے کشمیریوں کی شناخت  اور خطہ کشمیر کی  بین الاقوامی تسلیم شدہ خاص حیثیت بھی ان سے چھیننے کی کوشش کی ہے،اگرچہ بھارت کے زیرانتظام اور بھارتی آئین کے تحت نام و نہاد حقوق کشمیریوں کی اصل منزل نہیں لیکن مودی کی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیریوں کے جداگانہ حقوق اور استحقاق کو بھی ختم کرنے کی شرمناک سازش کی ہے، اس وقت مقبوضہ کشمیر میں کوئی بھی محفوظ نہیں اور انسانی حقوق کے اداروں کی وہاں کوئی دسترس نہیں، کسی کو معلوم نہیں وہاں اس وقت کشمیریوں پر کیا گزر رہی ہے؟حتیٰ کہ انسانی حقوق کی تنطیموں اور بین الاقوامی صحافیوں کو بھی وہاں رسائی نہیں۔