سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر میں قتل عام بند کرائے،بھارت نے حملہ کیا تو نوے لاکھ کشمیری بھارتی فوج کے سامنے دیوار بن کر کھڑے ہوں گے:صدر آزاد کشمیر

سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر میں قتل عام بند کرائے،بھارت نے حملہ کیا تو نوے ...
سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر میں قتل عام بند کرائے،بھارت نے حملہ کیا تو نوے لاکھ کشمیری بھارتی فوج کے سامنے دیوار بن کر کھڑے ہوں گے:صدر آزاد کشمیر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مظفرآباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کا خیر مقدم کرتے ہوئے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر بھارت پر دباؤ ڈال کر مقبوضہ کشمیر میں قتل عام بند کرائے، مقبوضہ وادی میں محصور آبادی تک خوراک اور زندگی بچانے والی ادویات کی فراہمی کے لئے راہداری کھولے اور کشمیر کے حوالے سے اپنی منظور کردہ قراردادوں کو عملدرآمد کو یقینی بنائے تاکہ جنوبی ایشیا ء میں جنگ کے منڈلاتے خطرات کو کم کیا جاسکے۔

ایوان صدر مظفرآباد میں پاکستان بھر سے آئے ٹیلی ویژن اینکرز اور پاکستان میڈیا کلب کے 25رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جنگ کو روکنا، امن کے قیا م کو یقینی بنانا اور انسانی مصائب کا سبب بننے والے تنازعات کو حل کرنا سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے اور ہمیں توقع ہے کہ سلامتی کونسل مستقل کے ارکان اپنی یہ ذمہ داری پوری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سات دہائیوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک جارح ملک کی حیثیت سے قابض ہے بلکہ اب اس نے بغیر کسی مینڈیٹ کے مقبوضہ ریاست کو دو حصوں میں ٹکڑے کر کے اسے ایک نو آبادی میں تبدیل کر دیا ہے۔ بھارت کا یہ اقدام سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے علاوہ جنیوا کنونشن اور دوسرے بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہو ں نے کہااقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اقوام متحدہ کے چارٹرز کے باب ششم کے تحت کشمیر پر اپنی قراردادیں منظور کی جن پر عملدرآمد نہ ہونے کے بعد اب ضروری ہوگیا ہے کہ سلامتی کونسل چارٹرز کے باب ہفتم کے تحت اس تنازعہ کو حل کرنے کے لئے نئے اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ممبران کو اس بات کا ادراک کرنا ہو گا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا سبب جموں وکشمیر کا تنازعہ ہے اس لئے جب تک اس کلیدی مسئلہ کو حل نہیں کیا جاتا ہے جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کبھی قائم نہیں ہوسکتا۔ صدر آزاد کشمیر نے مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ دس دن سے پوری مقبوضہ ریاست کا رابطہ دنیا سے منقطع ہے،ہمیں نہیں معلوم کہ بھارت مکمل میڈیا بلیک آؤٹ کر کے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کیا سلوک کر رہا ہے؟ آہنی پردے کے پیچھے سے چھین چھین کر آنے والی اطلاعات کے مطابق وادی میں مکمل قحط کی صورتحال ہے، محصور آبادی کو خوراک و ادویات کی شدید ضرورت ہے، بچے بھوک سے بلک رہے ہیں اور زخمیوں کو ہسپتال لے جانے سے بھارتی فوج روک رہی ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت پلوامہ طرز کا کوئی واقعہ خود کروا کر اس کا ملبہ پاکستان پر ڈال سکتا یا بغیر کسی وجہ کے پاکستان پر حملہ کر کے مقبوضہ کشمیر پر مرکوز دنیا کی توجہ ہٹا سکتا ہے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو نوے لاکھ کشمیری بھارتی فوج کے آگے دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں گے۔انہوں نے نوجوان صحافیوں پر ذور دیا کہ وہ اپنے قلم اور پروگرامات کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے دنیا کو آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس دور میں جنگیں تیر و تفنگ سے نہیں بلکہ میڈیا کی طاقت سے لڑی اور جیتی جاتی ہیں اس لئے نوجوان صحافی اس محاذ کو سنبھالنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔