امریکہ نے یو اے ای اسرائیل کی دوستی اس لیے کرائی تاکہ پاکستان کو نشانہ بنایا جاسکے کیونکہ ۔۔۔ بڑا دعویٰ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین امریکہ نے دوستی اس لیے کرائی تاکہ سی پیک کو روکا اور خطے میں بھارت کو مضبوط کیا جاسکے۔
یوٹیوب پر ایک ویڈیو میں سمیع ابراہیم نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی دوستی میں پاکستان اس کا سب سے بڑا نشانہ ہے کیونکہ ہم چین کے ساتھ ہیں اور یہ سب کچھ سی پیک کو روکنے کیلئے کیا جارہا ہے۔ سی پیک پراجیکٹ 50 ارب ڈالر کا ہے، چینی صدر کے دورے کے بعد یہ 80 سے 100 ارب ڈالر کا منصوبہ بننے جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی وجہ سے خطے میں اقتصادی طور پر چین کو بالادستی حاصل ہوگی، چین جو کچھ کر رہا ہے وہ پاکستان کی مدد سے کر رہا ہے۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ امریکہ یہ دوستیاں کیوں کروارہا ہے؟
سمیع ابراہیم کے مطابق امریکہ کا چین سے مقابلہ ہے، امریکی کاروباری شخصیات چاہتی ہیں کہ وسطی ایشیا، افغانستان اور پاکستان کی مارکیٹ میں امریکی پراڈکٹس آئیں کیونکہ انڈیا کی مارکیٹ پر امریکیوں نے پہلے ہی قبضہ کرلیا ہے۔ امریکہ نے انڈیا کو سی پیک میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دی، اس نے ایران کو بھی اس طریقے سے چین کی طرف جانے سے روکا کہ اس کی تیل کی سب سے بڑی مارکیٹ انڈیا کو پابندیوں سے استثنیٰ دے دیا تاکہ ایران کی معیشت تھوڑی بہت چلتی رہے اور وہ چین کی طرف نہ جائے۔
سمیع ابراہیم نے بتایا کہ پاکستان کھل کر چین کے ساتھ آگیا ہے ، گوادر سے کاشغر تک تقریباً 2700 کلومیٹر کی سڑکیں بنیں گی، پورے خطے میں فائبر لنک آئے گا ، جس سے بہت بڑی معاشی سرگرمی شروع ہوگی، سی پیک کی وجہ سے پاکستان میں 7 لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ساری صورتحال کو دیکھتے ہوئے پاکستان کا گلا دبایا جارہا ہے، کشمیر کی حیثیت بھی امریکا نے ختم کروائی تاکہ پاکستان پر دباؤ ڈالا جائے۔ جب امریکہ سے کچھ نہیں ہوا تو اس نے ہندوستان میں مسلمانوں پر ظلم شروع کرادیا ۔ اب امریکہ کا سعودی عرب، یواے ای اور بھارت، اسرائیل سب دوست ہیں۔ امریکہ نے خطے میں بھارت کو مضبوط کرنے کیلئے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کی دوستی کروا دی، سعودی عرب بھی اس بلاک میں چلا جائے گا جبکہ پاکستان کو چین کے ساتھ شامل کردیا گیا ہے۔