مکڑیوں کی نیند کے بارے میں تحقیق کے دوران سائنسدانوں کو بڑی کامیابی مل گئی

مکڑیوں کی نیند کے بارے میں تحقیق کے دوران سائنسدانوں کو بڑی کامیابی مل گئی
مکڑیوں کی نیند کے بارے میں تحقیق کے دوران سائنسدانوں کو بڑی کامیابی مل گئی
سورس: Representational Image

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) انسان کی نیند تین مراحل پر مشتمل ہوتی ہے جن میں سے ہر مرحلے کا دورانیہ دس سے پندرہ منٹ ہوتا ہے اور یہ تین مراحل ہماری تمام نیند میں یکے بعد دیگرے وقوع پذیر ہوتے رہتے ہیں۔ ان میں ایک مرحلہ ’ریپڈ آئی موومنٹ‘ (Rapid Eye Movement)کہلاتا ہے۔ یہ وہ مرحلہ ہوتا ہے جب انسان کا دماغ نیند میں ہونے کے باوجود پوری طرح متحرک ہوتا ہے چنانچہ اسی مرحلے میں انسان خواب دیکھتا ہے۔ 
سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ مکڑیوں کی نیند انسانی نیند کے اسی مرحلے جیسی ہوتی ہے لہٰذا عین ممکن ہے کہ مکڑیاں بھی انسانوں کی طرح ہی خواب بھی دیکھتی ہوں۔ سائنسدانوں نے خاص کیمروں کے ذریعے مکڑیوں کا نیند کے دوران معائنہ کیا جس میں معلوم ہوا کہ مکڑیاں نیند کے دوران اپنی ٹانگیں ہلاتی رہتی ہیں۔ کبھی وہ انہیں سکیڑتی ہیں اور کبھی پھیلاتی ہیں۔
 حتیٰ کہ ان کی آنکھ کے ریٹینا بھی حرکت میں رہتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ مکڑیوں کی نیند انسانی نیند کے ’ریپڈ آئی موومنٹ‘ نامی مرحلے کے ہوبہو مشابہہ ہوتی ہے۔ نیند کے دوران مکڑیوں کے جسمانی اعضائ، ٹانگوں اور آنکھوں وغیرہ کی حرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ممکنہ طور پر وہ انسانوں کی طرح خواب بھی دیکھتی ہوں گی۔