سندھ کوگیس کمپنیوں میں نمائندگی دی جائے : مراد علی شاہ

سندھ کوگیس کمپنیوں میں نمائندگی دی جائے : مراد علی شاہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ نے سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ سے یومیہ 2600سے2700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا ہوتی ہے اور سندھ کو 1000سے 1100ایم ایم سی ایف ڈی کا کوٹہ دیاگیا،کراچی میں 400کے قریب انڈسٹریل یونٹ اور1لاکھ کی ورک فورس ہے جبکہ گیس بندش سے ہرطرف بے روزگاری ہورہی ہے۔ صنعتی یونٹ بند اور ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے،پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب اور سی این جی سٹیشن بند ہونے سے پیدا ہونے والی صورتحال ہمارے لیے باعث تشویش ہے لہٰذا سندھ کو گیس کمپنیوں میں نمائندگی دی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیٹرولیم کے وزیر غلام سرور سے ملاقات کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ صوبے کے عوام کا مقدمہ وفاق کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے حکومت کی جانب سے مثبت رسپانس ملے گا۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم نے وزیر اعظم عمران خان کو تمام صورتحال سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کروائی۔دریں اثناء وزیر اعلی سندھ سے وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ میرے حساب سے پاور کے علاوہ ٹرانسمیشن بھی صوبائی معاملہ ہے،پاور جنریشن اب ٹھیک ہے لیکن ٹرانسمیشن کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعلی نے کہاکہ سندھ نے حیسکو اور سیپکو کے 27ارب روپے ادا کر دیئے تھے، معاہدہ تھا کہ سندھ میں ایم آر یا چیک میٹر لگیں گے تاکہ چوری کو روکیں۔انہوں نے کہا کہ میٹر 6 ماہ میں لگانے تھے لیکن 2 سال ہو گئے میٹر نہیں لگے۔وفاقی وزیر عمر ایوب نے یقین دہانی کروائی کہ میٹر جلد لگائیں گے۔وفاقی وزیر عمر ایوب نے سندھ میں کنڈا کلچر کے خاتمے کیلئے سندھ حکومت سے تعاون کی درخواست کی جس پر وزیر اعلی نے کہا کہ بجلی چوری چند لوگ کرتے ہیں اور بندش پورے گاؤں کی ہوتی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی چوری کو ٹیکنالوجی کے ذریعے روکیں۔
وزیراعلیٰ سندھ