اے سی سی اے ‘ ایس ڈی پی آئی کے اشتراک سے چارٹر آف اکانومی پر اتفاق رائے کے لیے کانفرنس

اے سی سی اے ‘ ایس ڈی پی آئی کے اشتراک سے چارٹر آف اکانومی پر اتفاق رائے کے لیے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر)دی ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی اے) اور سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) کے اشتراک سے اسلام آباد میں اکیسویں سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ کانفرنس (ایس ڈی سی) منعقد ہوئی جس کا مقصد قانون سازوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھاکرنا تھا تاکہ ’’پاکستان میں پائیدار ترقی ‘‘ کے لیے تبادلہ خیالات کیا جا سکے۔اکیسویں سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ کانفرنس میں نہ صرف اقتصادی راہداری پر بات کی گئی بلکہ روابط اور معلومات کی دیگر راہداریوں پر بھی بات کی گئی تا کہ امن اور ترقی پر پیش رفت کی جاسکے۔ابھرتے ہوئے عالمی رجحانات کے پیش نظر، مختلف ممالک ایسی پالیسیوں پر عمل درآمد کی تیاری کر رہے ہیں جن سے کثیرالفریقی تجارتی معاہدوں ، عالمی یکجہتی، سماجی پالیسی، تجارت اور ڈیویلپمنٹ پر مشتمل میں مثبت اثرات مرتب ہو سکیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ڈاکٹر عبدالقیوم سلہری اور اے سی سی اے پاکستان کے ہیڈ، سجید اسلم نیزور دیا کہ’’ مستقبل کی معیشت کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی غرض سے پیشہ ور افراد کو فعال بنانے کے جاری مشن اورپالیسی، کاروبار اور مالیات کے شعبوں سے وابستہ پیشہ ور افراد کے علم اورتجربات میں شرکت کے ذریعہ اپنے علمی پلیٹ فارم کو مضبوط بنا سکتے ہیں ۔اب تک ہونے والی پیش رفت کی مؤثرتشخیص اور کمیونیکیشن نئے بینچ مارکس کے قیام اور پائیدار مستقبل کی تعمیر میں اہم ثابت ہوں گے۔ عمدہ مشقوں کے جائزے اورپیشہ ور افراد اور پالیسی سازوں کے باہمی طور پر مربوط عالمی نیٹ ورک سے سیکھنے کے لیے
بروقت گفتگو ہے۔‘‘

کانفرنس کے دوران محترم قانون سازوں نے پاکستان کے لیے ایک مضبوط اور طویل المیعاد معاشی ماڈل کی تیاری اور شراکتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا تاکہ معلومات
شیئر کی جا سکیں اور باہمی روابط ممکن بنائے جا سکیں۔اس علاقہ کا مستقبل حکمت عملی پر مشتمل پالیسیوں پر منحصر ہے جس میں آبادیاتی شمولیت موجود ہو۔

کانفرنس کے دوران متعدد سیشن منعقد ہوئے جن میں غربت، بھوک، صحت، تعلیم، موسمی تبدیلی، صنفی مساوات، پانی، صفائی، توانائی، ماحول ،سماجی انصاف اور پاکستان اور دیگر ممالک سے تعلق دیگر ایسے موضوعات پر گفتگو کی گئی۔

مزید :

کامرس -