جذبہ مواخات کے تحت غریب طبقات کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا:میاں عامر محمود

جذبہ مواخات کے تحت غریب طبقات کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا:میاں عامر محمود

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(سٹی رپورٹر)دُنیا فاؤنڈیشن اور اخوت کے اشتراک سے باہمی گفت وشنید پر مبنی ایک سیمینار بعنوان  "Lessons in Developent from Community" کا انعقادگزشتہ روز یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب لاہور میں کیا گیا جس میں قصور مواخات پروگرام رپورٹ کو ر ول ماڈل کے طور پر پیش کیا گیا، تقریب کا آغاز  میاں عامر محمود کی ولولہ انگیز اورپر تا ثیر استقبالیہ تقریر سے ہوا  اس کے بعدقصور مواخات پروگرام سے مستفید ہونے والے کچھ لوگوں کی سچی کہانیاں پیش کی گئیں۔ یہ وہ لوگ تھے جو مواخات کے اصل جذبے اور روح پر یقین رکھتے تھے اور اسی پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے اپنی اور اپنے علاقے کے لوگوں کی زندگیاں بدل دیں۔ ان پر اثر کہانیوں اور واقعات نے حا ضرین کو مسحور کر دیا اور انہیں تبدیلی کے علمبر دار بننے کی تر غیب دلائی۔ قصور مواخات  پروگرام سے مستفید ہونے والوں کو " ہما رے ہیروز        " کا خطاب دیا گیا۔میاں عامر محمود نے اپنے خطاب میں مواخات کے تصور کے پیچھے کارفرما مقصد اور جذبے پر روشنی ڈالی۔ٰنہوں نے بتایا کہ تقریبا  40فیصد لوگ غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اگر متمول طبقہ سے تعلق رکھنے والا خاندان ایک غریب خاندان کو اپنا لے تو دنوں میں غربت کا خاتمہ ہو سکتا ہے یہی جذبہ مواخات ہے جو ہمارے دین نے ہمیں سکھایا ہے۔غریب و نادار کی مالی معاونت نہیں بلکہ انہیں ایسی سہولیات اور رہنمائی فراہم کریں کہ وہ نہ صرف اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں بلکہ اپنی کمیونٹی کوبھی متحرک کرنے میں فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کی نشست کا مقصد مواخات کی تحریک کو آگے بڑھانا ہے قصور مواخات پرو گرام کی کامیابی سے ہمیں یقین ہے کہ مواخات پروگرام کو اگر اس کی روح کے مطابق اپنایا جائے تو کامیابی یقینی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس پیغام اور سوچ کو صاحب ثروت لوگ اپنائیں اور ملک سے غربت کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ڈاکٹر امجد ثاقب صاحب نے قصور مواخات کے پس منظر میں چھپی بصیرت اور باہمی اشتراک عمل پر مبنی تعمیر و تر قی کے نظریے کو متعا رف کر وایا۔ یہ ایک ایسا مشاہداتی عمل ہے جہاں علاقائی جما عتیں، شہر ی حلقے یا  فرد واحد براہ راست اپنی اور اپنی کمیونٹی کی زندگیاں بدلنے میں اہم کردار ادا کر تے ہیں۔ انہوں نے وضا حت کی کہ مثبت تبدیلی لانے کا محفوظ ترین طریقہ سماجی متحرک افراد کا ترقی میں بھر پور طریقے سے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔اس کے بعد معروف شخصیات کی سر براہی میں با ہمی گفت و شنید منعقد ہوئی۔ان میں رورل سپورٹ پروگرام نیٹ ورک کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر محترمہ شاندانہ، ممبر صو بائی اسمبلی اور وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یا سمین را شد، ڈاکٹر رسول بخش رئیس، پروفیسر شعبہ ہیو منینٹیز اور سوشل سائنسز,لمز، کنٹری ریپریزینٹیٹیو ڈیموکریسی رپورٹنگ انٹر نیشنل، جا وید احمد ملک، جنرل منیجر نیشنل رورل سپورٹ پروگرام مسٹر آغا علی جا وید شامل تھے۔بعد ازاں پینل سے سوالات و جوابات کا سلسلہ ہوا  جس میں حاضرین نے پروگرام کے بارے میں مزید آگہی حاصل کی۔ تقریب کی نمایاں خصوصیت  شعیب سلطان کاخطاب تھا  جن کا شمارپاکستان میں دیہی تر قیا تی پروگراموں کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے دیہی اور کم مراعات یا فتہ طبقے کے معا شی معیار زندگی کی بلندی کیلئے محفوظ ترین تر قیا تی منصو بوں سے متعلق اپنا وسیع تجربہ بیان کیا۔ تقریب کا اختتام عوام کی حوصلہ افزائی پر مبنی الوداعی کلمات سے کیا گیا جس میں لوگوں پر زور دیا گیاکہ وہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں شراکتی تعمیر و تر قی کیلئے اپنے کر دار کو یقینی بنائیں۔
دنیا فاؤنڈیشن