سابق پی سی بی افسر علی ضیا پر سنگین مالی بے ضابطگی کا الزام،تحقیقات شروع
لاہور(آن لائن)پاکستان کرکٹ بورڈ نے سبکدوش ہو نیوالے سینئر جنرل منیجر کرکٹ اور سابق فرسٹ کلاس کرکٹر علی ضیاکیخلاف مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں تحقیقات شروع کردی ہیں۔ سنگین الزامات سامنے آنے کے بعد علی ضیاکو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے میڈیا سے سامنے اعتراف کیا کہ علی ضیاکیخلاف تحقیقات ہورہی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی قومی اکیڈمی مختلف کوچنگ کورسز کراتی تھی جس کیلئے شرکاسے کوئی معاوضہ نہیں لیا جاتا تھا۔ علی ضیامبینہ طور پر شرکاسے کورس کی فیس لیتے تھے۔ اس سلسلے میں جب پی سی بی کو شکایات ملیں تو ایک کورس کیلئے مبینہ طور پر 3.5لاکھ روپے تک لئے گئے تھے۔ اس سلسلے میں جب ٹھوس شواہد کی بناپر علی ضیاکے بینک اکانٹس چیک کرائے گئے تو پیسے وہاں موجود تھے۔پنڈی سٹیڈیم میں احسان مانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ علی ضیاء12سال سے بورڈ میں بڑے عہدے پر تھے اگر ان کیخلاف الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں میڈیا سے شیئر کیا جائیگا، اسوقت تحقیقا ت چل رہی ہے۔یاد رہے کہ پی سی بی نے7دسمبر کو چند سطور کا ایک پریس نوٹ جاری کیا جس میں سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا کے عہدے سے سبکدوش ہونیکا ذکر تھا، اس میں یہ بھی لکھا گیا کہ انھوں نے12 سال اس پوسٹ پر کام کیا اور وہ2004 سے بورڈ کے ملازم تھے۔حیران کن طور پر اتنے سینئر آفیشل کی خدمات کو سراہا گیا نہ ہی انکی جانب سے کوئی الوداعی بیان شامل ہوا، عموما ہر آفیشل کے جانے پر پی سی بی اس کی خدمات کو سراہتا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ علی ضیا کو اچانک ملازمت چھوڑنا پڑی۔
،گذشتہ روز ایک معاملے پر انکی بورڈ کے سینئر آفیشل سے تلخ کلامی ہو گئی، معاملہ آگے بڑھنے پر مذکورہ آفیشل نے انھیں فارغ کرنیکی دھمکی دی جس پر وہ ازخود مستعفی ہوگئے، سینئر جی ایم اکیڈمیز گذشتہ کچھ عرصے سے زیرعتاب آئے ہوئے تھے۔بورڈ کی ایک اعلی شخصیت کا خیال تھا کہ وہ سابقہ انتظامیہ کی قریبی شخصیت شکیل شیخ کے زیراثر ہیں،اسی وجہ سے ان کیساتھ اعتماد کا رشتہ نہیں بن سکا۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سی او او سبحان احمد کو بھی عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا تھا، علی ضیا کے بعد اب کئی دیگر پرانے بورڈ آفیشلز کو بھی گھر جانا پڑ سکتا ہے، پی سی بی کے سی ای او وسیم خان صرف 2آفیشلز پر اعتماد کرتے ہیں،ان میں سب سے قریبی ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی ہیں،ان کے دوست ندیم خان کو گذشتہ دنوں سلیکشن کمیٹی کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری بھی سونپی گئی تھی۔