ٹیکس ریکارڈ ظاہر کرنے کیخلاف صدر ٹرمپ کی اپیل سماعت کیلئے مقرر
واشنگٹن(اظہر زمان،بیوروچیف) امریکی سپریم کورٹ صدر ٹرمپ کی مالیاتی ریکارڈ ظاہر کرنے کیخلاف اپیلوں کی سماعت کرنے پر رضا مند ہو گئی۔ صدر کے وکلاء نے ماتحت عدالتوں کے تین مختلف مقدمات کے فیصلوں کو چیلنج کیا تھا جن میں صدر کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ ٹیکس گوشواروں سمیت اپنا مالیاتی ریکارڈ کانگریس کمیٹیوں اور نیویارک کے پراسیکیوٹر کے حوالے کریں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت پر مشتمل ایوان نما ئندگان کی کمیٹیاں ریپبلکن صدر کا مالیاتی ریکارڈ چیک کرنا چاہتی تھیں تاکہ گزشتہ انتخابات میں کرپشن یا غیر ملکی مداخلت کا کھوج لگایا جا سکے۔ اس کے علاوہ نیویارک ریاست بھی صدر ٹرمپ کے ریاست میں کاروبار میں مالیاتی ہیراپھیری کا جائزہ لینے میں مصروف ہے۔ یاد ر ہے کہ اس ساری کارروائی کا اس مواخذے سے کوئی تعلق نہیں جو اس وقت کانگریس میں جاری ہے۔ نیویارک سٹی ڈاؤن ٹاؤن مین ہیٹن کے ڈ سٹر کٹ اٹارنی سائرس وینس جن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے، صدر پرمٹ، ان کی کمپنی ”ٹرمپ آرگنائزیشن“ اور ان کے خاندان کے رئیل سٹیٹ بزنس کی مجرمانہ تفتیش کر رہے ہیں۔ایک مقدمے میں ماتحت عدالت نے صدر ٹرمپ کی اکاؤنٹنگ فرم ”زارز ایل ایل پی“ کو حکم دیا تھا کہ وہ گرینڈ جیوری کے سامنے صدر کا مالیاتی اور بینک ریکارڈ پیش کر دیں۔
ٹرمپ اپیل