کرسمس کی آمد ،آئی جی پنجاب نے بڑا حکم جاری کرتے ہوئے پولیس افسران کو خبردار کردیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہاہے کہ کرسمس کی آمد کے پیش نظر صوبے کے تمام اضلاع میں گرجا گھروں کی سیکیورٹی کیلئے آر پی اوز، ڈی پی اوز اپنی نگرانی میں سیکیورٹی پلان تشکیل دیں،سیکیورٹی انتظامات کرتےوقت عبادت گاہوں کےساتھ ساتھ تفریحی مقامات کے تحفظ کو بھی مد نظر رکھا جائے تاکہ پارکوں ، پکنک پوائنٹس سمیت دیگر مقامات کا رخ کرنے والے مسیحی افراد بلا خوف و خطراپنی خوشیاں منا سکیں ۔
آئی جی پنجاب نے یہ ہدایات ویڈیو لنک کانفرنس کی صدارت کے دوران صوبے کے تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو جاری کیں ۔ دوران کانفرنس کرسمس سیکیورٹی انتظامات، جرائم کی روک تھام اور امن و امان کی صورتحال بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔کانفرنس میں صوبے کے تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی جبکہ اس موقع پر سنٹرل پولیس آفس کے تمام افسران بھی موجود تھے۔
راؤ سردار علی خان نے ہدایت کی کہ آر پی او گوجرانولہ اور ڈی پی او سیالکوٹ کو سانحہ سیالکوٹ میں تفتیش کے مراحل میں خصوصی توجہ دیں اور کیس کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچائیں، لاہور،شیخوپورہ، گوجرانوالہ، ڈی جی خان، فیصل آباد، ملتان اور راولپنڈی ریجن جرائم کی روک تھام کے لیے دئیے گئے خصوصی اہداف کے مطابق کام کریں ،میرا بنیادی فوکس تھانہ کے امور کی بہتری ہے،سپروائزری افسران تھانوں کے دوروں میں تیزی لائیں ،تھانوں کا نظام ہر صورت بہتر بنایا جائے گا، حساس مقامات پر رات کے اوقات میں پٹرولنگ کو بڑھایا جائے،سپروائزری افسران رات کو بھی فیلڈ میں نظر آئیں۔
آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ قیدیوں کی جیل سے عدالت سکیورٹی اور بخشی خانوں کی سیکیورٹی بہتر کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں،خواتین پر تشدد، ہراسمنٹ اور زیادتی کے واقعات کسی صورت قابل قبول نہیں، صوبے کے تمام اضلاع میں قائم اینٹی ویمن ہراسمنٹ سیلز کی کارکردگی کو مزید موثر بنایا جائے ،جو افسران شہریوں کے مسائل خود سننے اور حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے انہیں فیلڈ پوسٹنگ سے ہٹایا جائے گا،کرپٹ عناصر کی پنجاب پولیس میں کوئی جگہ نہیں اور پنجاب پولیس میں جزا اور سزا کے عمل کو نافذ کیا جائے گا۔
آئی جی پنجاب نے سپروائزری افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہاکہ سٹریٹ کرائم سمیت سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری رکھے جائیںجبکہ زہریلی شراب کی تیاری، خریدوفروخت اور استعمال میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائیوں میں تیزی لائی جائے، صوبہ بھر میں منشیات فروشی میں ملوث سمگلرز اور ڈیلرز کے خلاف کاروائیوں میں تیزی لائی جائے اورسپروائزری افسران تعلیمی اداروں میں جاکر طلباءکو منشیات کے خلاف آگاہی مہم کے متعلق لیکچرز دیں،غیر قانونی اسلحہ رکھنے،کائٹ فلائننگ، ہوائی فائرنگ اور ون ویلنگ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، پولیس حراست میں تشدد اور ہلاکت کے واقعات کے ذمہ داران کسی رعائیت کے مستحق نہیں ،ایسے واقعات میں ملوث افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمانہ وقانونی کاروائی عمل میں لائی جائے ۔
راؤسردار علی خان نے کہاکہ تمام اضلاع میں تاجر برادری اور کاروباری شخصیات کو درپیش مسائل کے ازالے کے لیے موثر حکمت عملی تشکیل دی جائے ۔ انہوں نے تاکید کی کہ سموگ کا سبب بننے والی سرگرمیوں کی روک تھام اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث سماج دشمن عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کومزید موثر بنایا جائے تاکہ ایسے سماج دشمن عناصر کو قرار واقعی سزائیں دلوائی جاسکیں ۔