پنجاب میں آٹا مزید مہنگا، عام آدمی کی دسترس سے باہر، چکی آٹا لگژ ری آئٹم قرار
لاہور (این این آئی)پنجاب میں چکی کے آٹے کی قیمت 130 روپے فی کلو تک پہنچ گئی جس کے بعد لاہور اور پنجاب کے دیگر بڑے شہروں میں آٹا عام لوگوں کی دسترس اور قوت خرید سے باہر ہو گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق عام طور پر روٹی اور نان بنانے کیلئے استعمال ہونیوالے سادہ اور فائن آٹے کی قیمتیں بھی بالترتیب 1750 روپے (فی 15 کلو تھیلا) اور 9500 روپے (فی 80 کلو تھیلا) کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔دوسری جانب صوبے بھر کی ضلعی انتظامیہ نے چکی کے آٹے کی قیمتوں کو ریگولیٹ کرنے سے روک دیا اور کہا کہ چو نکہ وہ چکیوں کو گندم کا کوئی کوٹہ نہیں دے رہے، اسلئے وہ انہیں سستے نرخوں پر آٹا فروخت کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے۔لاہور چکی آٹا ایسوسی ایشن کے نمائندے محمد عبدالرحیم کے مطابق گندم کی قیمتوں میں تقریباً روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے وہ آٹے کی قیمت بڑھانے پر مجبور ہیں۔کچھ دن پہلے 40 کلو گندم کا ریٹ 3500 سے 3600 روپے کے درمیان تھا لیکن اب یہ 4300 روپے تک پہنچ گیا ہے جس سے چکی مالکان آٹے کی قیمت 130 روپے فی کلو تک بڑھانے پر مجبور ہو گئے، چونکہ چکی مالکان اوپن مارکیٹ سے گندم خریدتے ہیں اسلئے وہ سستے داموں آٹا فروخت نہیں کر سکتے، ہم ایسی صورتحال کو دیکھ کر واقعی الجھن کا شکار ہیں کیونکہ ایسا محسوس ہوتا ہے یہ سب حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے۔دوسری طرف لاہور متحدہ نان روٹی ایسوسی ایشن نے بھی سادہ اور فائن آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر آئندہ دو روز میں روٹی اور نان کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس روٹی اور نان کی قیمتوں میں اضافے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، آٹے کی قیمت 1450 روپے فی 15 کلو تھیلے سے 1750 روپے اور 80 کلوگرام تھیلے کی قیمت 8600 روپے سے 9500 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین آفتاب گل نے ڈان سے بات کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ سادہ اور فائن آٹے کی آسمان کی چھوتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر ایسوسی ایشن کو درپیش مسائل کو حل کرے۔ادھر رابطہ کرنے پر لاہور کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر محمد امجد نے دعویٰ کیا کہ عوام کو بڑے پیمانے پر چار ملوں پر تیار کیا جانیوالا سپر فائن آٹا 648 روپے (10 کلو کا تھیلا) اور 1295 روپے (20 کلو کا تھیلا) کے رعایتی نرخوں پر فراہم کیا جا رہا ہے، پالیسی کے تحت ہم فلور ملوں کو ان کے کوٹے کے مطابق کنٹرول شدہ قیمتوں پر گندم دیتے ہیں جو آٹا رعایتی نرخوں پر مارکیٹ میں فراہم کرتے ہیں لیکن اب ہم تندور مالکان کو گندم فراہم نہیں کر رہے جو ہم چند ماہ قبل اس وقت کے ڈپٹی کمشنر عمر شیر چٹھہ کے دور میں انہیں فراہم کررہے تھے۔لاہور کے ڈپٹی کمشنر محمد علی نے کہا چکی آٹا لگژری آئٹم کے تحت آتا ہے جو ہر کوئی استعمال نہیں کرتا، یہ ایک مہنگی چیز ہے جسے امیر لوگ استعمال کرتے ہیں، غریب نہیں اور ہم چکی آٹے کو ریگولیٹ نہیں کر سکتے کیونکہ مالکان اوپن مارکیٹ سے گندم خریدتے ہیں اور اسی قیمت پر آٹا بیچتے ہیں۔ انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ بازار میں سادہ اور فائن آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود روٹی اور نان بالترتیب 14 اور 22 روپے میں فروخت ہوں۔
آٹا مہنگا