عوام کو پولیو ویکسینیشن کی اہمیت اورافادیت سے آگاہی ضروری ہیں،محمد عمران خان

 عوام کو پولیو ویکسینیشن کی اہمیت اورافادیت سے آگاہی ضروری ہیں،محمد عمران ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(سٹی رپورٹر)ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبر پختونخوا نے ریڈیوسے منسلک صحافیوں کے لئے پولیو وائرس سے متعلق ایک آگاہی ورک شاپ کا اہتمام کیا جو کہ بنیادی اہمیت کا حامل ہے جن علاقوں میں ٹی وی،سوشل میڈیا، انٹرنیٹ وغیرہ کی رسائی نہیں  ہے اْن علاقوں میں ریڈیو کے ذریعے عوام کو صحت، کھیل اور دیگر ضروری معلومات فراہم کرتی ہیں اس لئے پولیو وائرس سے بچنے کے لئے ریڈیو پر پولیو ویکسین کی اہمیت کو اجاگر کرنا انتہائی مثبت ثابت ہو سکتا ہیں۔ آج کے اس جدید دور میں بھی ریڈیو کو وسیع سطح پر سنا جاتا ہے۔ خیبرپختونخوا کے قبائیلی اضلاع اس کا بہترین مثال ہے ذرائع ابلاغ میں ٹی وی اور اخبار کی وجہ ریڈیو معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک آسان ذریعہ سمجھا جاتا ہے جو وقت، جگہ اور عمر کی قید سے آزاد ہے۔ ریڈیو کو ہر خاص و عام، تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ طبقہ سنتے ہیں اور یہی اس کی خاصیت بھی ہے اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ بچوں کو عمر بھرکی معذوری سے محفوظ رکھنے کے لئے ریڈیو کے ذریعے عوام کو پولیو ویکسینیشن کی اہمیت اورافادیت سے آگاہی ضروری ہیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد عمران خان نے ان خیالات کا اظہار پشاور میں خصوصاٌجنوبی اضلاع اور دیہی علاقوں کے ریڈیوبروڈکاسٹر کے لئے تربیتی ورکشاپ کے دوران کیااس موقع انفارمیشن کے ڈائریکٹرکمیونیکیشن شمس الحق، پروڈیوسرپختونخوا ریڈیو داؤد خان، ڈی ڈی پی او نوید ُخرشید، سینئر صحافی شاہین شاہ اور کمیونیکیشن آفیسر یونیسیف شاداب یونس بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر اے ڈی سی پشاور/ ای آر یو کوآرڈینیٹر محمد عمران خان کا کہنا تھا کہ میڈیاپولیو کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کریں اپنے آواز کے ذریعے والدین کو پولیو ویکسین کے اہمیت سے آگاہ کریں اور کسی قسم کی منفی پروپیگنڈا پر کان نہ دھریں ہرانسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ٹیمون کے ساتھ تعاون کریں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبے میں جولائی 2020سے اپریل 2022تک کو ئی بھی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا مگر بد قسمتی سے اپریل2022 میں شمالی وزیرستان سے پہلا پولیو کیس سامنے آیا۔ جس کے بعد اب تک صوبے میں 20کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کی روک تھام کے لئے انسداد پولیو مہمات کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا اُن کا مزید کہنا تھا کہ مسافروں کا مسلسل پاکستان افغانستان آنا جانا رہتا ہے جس کی وجہ سے پولیو وائرس ایک علاقے سے دوسر ے علاقے منتقل ہوتا ہے جس کی روک تھام کے لئے پولیو ویکسینیشن یقینی بنانا ضروری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریڈیو پروگرام کے ذریعے عوام میں پولیو ویکسین بارے میں شعور پیدا کرنے کا بہتری ذریعہ ہے۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ دنیا بھرسے پولیو کا خاتمہ کیا جاچکاہے تاہم بدقسمتی سے پاکستان دنیا کے ان دوممالک میں شامل ہے جس سے ایک جانب معصوم بچے عمربھرکی معذوری سے دوچارہورہے ہیں تو دوسری جانب عالمی سظح پر بدنامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں پولیوکے خاتمہ کے لئے قومی ایمرجنسی کا نفاذکرکے وفاقی اورصوبائی سطح پر تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ ان کاوشوں کے نتیجہ میں پولیو کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی جاچکی ہیں تاہم ہمارا ہدف پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہے۔ مقررین نے کہا کہ پولیو ویکسین ہرلحاظ سے محفوظ اور موثر ہے اور اسی ویکسین کے استعمال سے اسلامی ممالک سمیت دنیا بھر سے پولیو کا کامیابی سے خاتمہ کیا   جاچکا ہے۔ یہ امرخوش آئند ہے کہ ہمارے ہاں پولیو ویکسینیشن کے حوالے سے گمراہ کن پراپیگنڈا میڈیا کے فعال تعاون سے زائل ہوچکا ہے تاہم ایک صحت مند اورتوانا مستقبل کے لئے پاکستان سے پولیو کامکمل خاتمہ ناگزیر ہے،جس کے لئے معاشرہ کے تمام طبقات بالخصوص والدین میں یہ شعور و آگاہی اجاگر کرنے میں ذرائع ابلاغ کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہیورکشاپ کے آخر میں شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے گئے۔