پنجاب حکومت کا ایک اور سنگ میل

پنجاب حکومت کا ایک اور سنگ میل
 پنجاب حکومت کا ایک اور سنگ میل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

آج کل کے جدید دور میں جب کہ دنیا گلوبل ویلج بن کے سمٹ گئی ہے۔ فاصلے کم ہوگئے ہیں اور جدیدیت کی وجہ بہت سی آسانیاں پیدا ہوگئی ہیں۔ زندگی اتنی سہل پہلے کبھی نہیں تھی جتنی کہ اب ہے۔ وہ وقت بہت پرانا ہوچکا جب اراضی کا ریکارڈ پٹواریوں کے پاس ہوا کرتا تھا اور وہ اپنی مرضی سے غریبوں کے حقوق کا استحصال کرسکتے تھے مگر اب وہ وقت نہیں رہا۔ پنجاب کے رہنے والے بہت خوش قسمت ہیں کیونکہ گذشتہ چند عرصے میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کی ہرممکن کوشش کی جاچکی ہے تاکہ پٹواری کلچر کاخاتمہ ہو سکے اور عوام کو ریلیف ملے۔
دنیاکے تمام ترقی یافتہ ممالک میں اراضی کا ریکارڈ فائلوں کی بجائے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے محفوظ رکھا جاتا ہے۔ پاکستان اس دوڑ میں کافی پیچھے تھا اور زیادہ تر ریکارڈ فائلوں تک ہی محدود رہتا تھا مگر موجودہ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ اس فرسودہ سسٹم سے نجات حاصل کی جائے۔ مسلم لیگ(ن) حکومت پر سب سے زیادہ اس بات کا الزام لگایا جاتا ہے کہ یہ پٹواری کلچر کو فروغ دیتے ہیں اور صرف اپنے فائدے کیلئے یہ کرتے ہیں جبکہ حقیقت اس سے بالکل مختلف ہے۔


پنجاب حکومت کا ایک اور سنگ میل ہے کہ اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرلیا گیا ہے جس سے پٹواری کلچر پر بہت حد تک قابو پالیا جائے گا اور عنقریب اس کا خاتمہ ہوجائے گا۔ پنجاب حکومت کا یہ اہم قدم کرپشن کے خاتمے اور عوام کو بہترین سہولتوں کی فراہمی کی جانب سے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسی مد میں نہایت خوش آئند پیش رفت یہ ہے کہ صوبے کے تمام تحصیلوں میں لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم کا جدید نظام رائج کردیاگیا ہے۔ پنجاب کی 143تحصیلوں میں سروسز سینٹرز مکمل طور پر آپریشنل ہیں اور عوام کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف نے اس منصوبے میں خاص دلچسپی لی ہے اور مزید سٹاف کی بھرتی کی منظوری دے دی ہے تاکہ بغیر کسی تاخیر اور مشکل کے یہ عمل مکمل کیاجائے اور اس پر مسلسل کام کیا جائے۔ اراضی کی کمپیوٹرائزیشن حکومت کا تاریخی کارنامہ ہے جس سے پنجاب بھر میں دہائیوں سے رائج پٹوارکلچر کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ یہ احسن قدم ان تمام تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب ہے جو کہتے تھے حکومت پنجاب کبھی پٹوار کلچر کا خاتمہ نہیں ہونے دے گی۔ اس منصوبے سے لاکھوں لوگ مستفید ہورہے ہیں۔ لینڈریکارڈ مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم سے فرد کا حصول اور انتقال اراضی کا عمل چند منٹوں میں ممکن ہوگیا ہے۔لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم اراضی کے معاملات میں کرپشن، دھوکہ دہی، جعلسازی کے خاتمے کی جانب نہایت اہم قدم ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے اس منصوبے سے عوام کو ایک ہی چھت تلے اراضی کی دستاویزات کی فراہمی ممکن ہو رہی ہے جس کے تحت عوام کو بہت بڑی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ حکومت پنجاب کے اربوں روپے کے اس منصوبے سے عام آدمی کو حقیقی ریلیف مل رہا ہے۔ یہ منصوبہ جتنا اہم ہے اس بات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے کہ شفافیت کا خیال رکھا جائے۔ منصوبے میں شفافیت برقرار رکھنے کیلئے مانیٹرنگ کا جامع نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ آن لائن مانیٹرنگ ڈیش بورڈ کا سسٹم بھی وضع کیاگیا ہے۔مانیٹرنگ کے جامع میکانزم کا تسلسل انتہائی ضروری ہے۔یہ تجویز بھی غورطلب ہے کہ مستقبل میں منصوبے پر عملدرآمد کیلئے خودمختار اور آزاد اتھارٹی کا قیام جلد عمل میں لایا جائے اور اربن لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئے جامع فریم ورک مرتب کرکے حتمی سفارشات پیش کی جائیں۔


وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ڈیٹا سنٹرز کو جلد سے جلد آپریشنل کیا جائے اور صبح سے رات تک کام کیا جائے تاکہ عوام کو اراضی کے کاغذات کے حصول میں زیادہ سے زیادہ سہولت میسر آسکے اور اس منصوبے میں نااہل اور کرپٹ عملے کی گنجائش نہیں۔ نااہل اور کرپٹ عملے کے خلاف محکمانہ کارروائی کے ساتھ اینٹی کرپشن میں بھی کیس چلایا جائے۔ عالمی بینک کے مشن کی جانب سے لینڈ اور ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ انفارمیشن سسٹم کے منصوبے کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔


پراجیکٹ کے افسران کی خدمات اور مانیٹرنگ کے نظام کی حکمت عملی قابل ستائش ہے ۔ حکومت پنجاب اس منصوبے کیلئے مبارکباد کی مستحق ہے اور آنے والے وقت میں مزید شہری بھی اس پراجیکٹ سے مستفید ہوں گے اور ملک جدید دور کی اہم ضروریات کو پورا کرتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا۔

مزید :

کالم -